Jun ۰۱, ۲۰۱۷ ۲۰:۲۳ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کا کم سن ترین قیدی خوفناک ترین جیل میں منتقل

سعودی عرب میں کم سن ترین قیدی کو رہا کرنے کے بجائے خوفناک ترین جیل میں منتقل کر دیا گیا۔

انسانی حقوق کے میدان میں سرگرم عمل یورپ - سعودی عرب کے ایک غیر سرکاری ادارے نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی عرب کے سب سے کم سن سیاسی قیدی مرتجی القریریص کو الدمام کی خوف ناک ترین جیل میں منتقل کر دیا ہے۔
الاھرام نیوزویب سائٹ کے مطابق الدمام کی یہ جیل قیدیوں پر مظالم اور تشدد کے سلسلے میں پورے علاقے میں بدنام ہے اور اس میں اٹھارہ سال سے زیادہ کی عمر کے قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کم سن ترین سعودی قیدی مرتجی القریریص کو کسی چارج شیٹ اور مقدمے کے بغیر تقریبا بتیس مہینے سے بچوں کی جیل میں رکھا گیا تھا۔
تیرہ سالہ القریریص کو سعودی سیکورٹی اہلکاروں نے ایک خودسرانہ اقدام کے تحت اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ سیر و تفریح کے لئے گیا ہوا تھا اور سعودی عرب و بحرین کو ملانے والے ملک فہد پل سے گذر رہا تھا۔
اطلاعات کے مطابق القریص سعودی عرب کا سب سے کم سن سیاسی قیدی شمار ہوتا ہے۔
سعودی حکومت نے ماہ مبارک رمضان میں القریص کو آزاد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اسے آزاد کرنے کے بجائے الدمام کی ایک خوفناک جیل میں منتقل کر دیا گیا۔ خودسرانہ گرفتاریوں کے امور میں اقوام متحدہ کی ایک فعال ٹیم نے مرتجی القریریص کی گرفتاری کو ظالمانہ اقدام سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے تاہم سعودی حکومت نے اس بچے کی گرفتاری اور اسے دمام جیل میں منتقل کئے جانے پر ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

ٹیگس