کابل کے نواحی علاقے میں بموں کے دھماکے، 18 افراد ہلاک
افغانستان کے دارالحکومت کابل کے نواحی علاقے سرائے شمالی میں ہونے والے تین بم دھماکوں میں کم سے کم اٹھارہ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔
خبروں کے مطابق کابل سرائے شمالی میں یہ دھماکے ہفتے کی شام اس وقت ہوئے جب اعلی حکام اور عام لوگوں کی ایک بڑی تعداد سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے بیٹے کے آخری رسومات میں شریک تھی۔
افغانستان کی سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کا بیٹا جمعے کے روز کابل شہر میں ہونے والے پرتشدد مظاہرے کے دوران ہلاک ہو گیا تھا۔
کہا جا رہا ہے کہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ، وزارت خارجہ کے سرپرست صلاح الدین ربانی اور افغان صدر کے سابق خصوصی ایلچی احمد ضیا مسعود بھی موقع پر موجود تھے تاہم انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
تاحال کسی گروہ نے دہشت گردی کے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
کابل کے سفارتی علاقے میں بدھ کے روز ہونے والے خودکش بم دھماکے میں سو کے قریب افراد جاں بحق اور پانچ سو کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔
دہشت گرد گروہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم افغانستان سیکورٹی ادارے طالبان کے حقانی گروپ کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔