کربلا دھماکے میں صرف چار افراد زخمی ہوئے ہیں، عراقی فوج نے شہادتوں کی تردید کردی
عراقی فوج نے کربلائے معلی میں ہوئے بم دھماکے میں کسی بھی شخص کے شہید ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔
عراق کی مرکزی فرات آپریشنل کمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ علاقے کے ذرائع ابلاغ کربلا بم دھماکے میں شہید ہونےوالوں کی جو تعداد بتارہے ہیں وہ غلط ہے۔
فرات آپریشنل کمان نے کہا کہ میڈیا میں یہ خبریں آرہی ہیں کہ کربلا بم دھماکے میں بیس افراد شہید ہوئے ہیں جو سراسر غلط ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شہدا کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا مقصد صوبہ کربلا کی سیکورٹی کے تعلق سے رائے عامہ کو گمراہ کرنا ہے۔
عراق کے مذکورہ فوجی ذریعے کا کہنا ہے کہ جمعے کی صبح کربلا میں ایک بس ٹرمینل پر خودکش دہشت گردانہ حملے میں صرف چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔
عراقی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ خود کش حملہ آور بس ٹرمینل کی پارکینگ میں داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑانا چـاہتا تھا لیکن وہاں پہنچنے سے پہلے ہی دھماکہ ہوگیا۔
سعودی عرب سے وابستہ بعض ذرائع ابلاغ نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے خبریں نشرکی ہیں کہ کربلا میں ہوئے دھماکے میں بیس سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں۔