هَیْهاتَ مِنَّا الذِّلَّةُ: غزہ اور لبنان کی حمایت کے حوالے سے عراق کا موقف تبدیل ہونے والا نہیں
عراق کے ڈپٹی اسپیکر نے غاصب صیہونی حکومت کے ممکنہ حملے کے حوالے سے امریکہ کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: عراقی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر محسن علی اکبر مندالوی نے اپنے ملک پر صیہونی ٹولے کے ممکنہ فضائی حملے کے خطرے پر ردعمل میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد کو امریکہ کے ذریعے ویٹو کر دیئے جانے کے بعد اگر صیہونی حکومت علاقے میں اپنی جارحیت کا دائرہ پھیلانے کے لئے کوئی حماقت کرتی ہے تو اس کا ذمہ دار امریکہ ہو گا۔
اکبر مندالوی نے مزید کہا کہ غزہ اور لبنان کی حمایت کے حوالے سے عراق کا موقف تبدیل ہونے والا نہیں ہے کیوں کہ عراقی عوام ھیھات منا الذلہ کے نعرے کے ساتھ پروان چڑھے ہیں اور کسی بھی قیمت پر جرائم پیشہ اور دہشتگرد اسرائیل اسے ڈرا دھمکا کر اس کا موقف تبدیل نہیں کرا سکتا۔
واضح رہے کہ عراق کے ڈپٹی اسپیکر کا بیان اٹھارہ نومبر کو سلامتی کونسل کے نام صیہونی ٹولے کی طرف سے لکھے گئے ایک مراسلے کے بعد سامنے آیا ہے۔ امریکہ نے بیس نومبر کو سلامتی کونسل کے دس غیر مستقل رکن ملکوں کی پیش کردہ اُس قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا گیا تھا۔