سعودی عرب میں ایران پر جنگ مسلط کرنے کی ہمت نہیں: سید حسن نصر اللہ
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رح) نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم قدس کے نام سے موسوم کرکے مسئلہ فلسطین کو زندہ جاوید بنادیا۔
المنار کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے عالمی یوم قدس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے فلسطین کی مظلوم قوم کے ساتھ ہمدردی اور اظہار یکجہتی کے لئے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کوعالمی یوم القدس کے نام سے موسوم کیا اور اس طرح انھوں نے مسئلہ فلسطین کو زندہ جاوید بنادیا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رح) کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بھی مسئلہ فلسطین اور یوم القدس کی اہمیت کے پیش نظراس پر ہمیشہ توجہ رکھی ہے۔ اس وقت خطے کو سخت اور پیچیدہ چیلنجوں کا سامنا ہے۔ علاقے میں رونما ہونے والی اسلامی بیداری کی تحریک کو امریکہ اور اس کے اتحادی حکمرانوں نے بے دردی کے ساتھ کچلنے کی کوشش کی لیکن قوموں کے اندر اس وقت بھی اسلامی بیداری کا جذبہ موجود ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کو اسرائیل کے حق میں ختم کرنے کی غرض سے خطے کے سیاسی حالات خراب کیے جا رہے ہیں۔
عالمی یوم القدس کے موقع پر بیروت میں ایک عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ نے کہا کہ خطے کے حالات خراب کرنے کا اہم مقصد یہ ہے کہ مسئلہ فلسطین کو ہمیشہ کے لیے اسرائیل کے حق میں ختم کر دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں اور امریکہ کی جانب سے مزاحمت کے محور اور شام کے خلاف سازشوں کی وجہ یہ ہے کہ وہ عرب اسرائیل گٹھ جوڑ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اور اسی وجہ سے مزاحمتی تحریکوں کو دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے۔سید حسن نصراللہ نے کہا کہ یوم القدس کا تعلق صرف ایران اور عالم عرب سے نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد مسئلہ فلسطین کو اس کے حقیقی اہداف کے ساتھ زندہ رکھنا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ بہت جلد فلسطینی کاز کے حق میں عالمی حمایت میں اضافہ ہو گا۔حزب اللہ کے سربراہ نے یمن کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر جنگ مسلط کرنے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اس ملک کے بعض سیاسی دھڑوں نے امریکہ اور مغربی ملکوں کے ناجائز مفادات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔سید حسن نصراللہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ مزاحمتی محاذ، اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا مخالف اور فلسطینی عوام اور دیگر مسلم قوموں کے مفادات کا پوری قوت کے ساتھ دفاع کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کو آج بھی بھوک ، پیاس ، افلاس ، درد اور سماجی و اقتصادی محاصرے کا سامنا ہے۔ علاقے کے عرب حکمراں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قدموں پر کھربوں ڈالر خرچ کررہے ہیں لیکن ان کی فلسطینی عوام کے آلام اور مصائب پر کوئی توجہ نہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ خطے میں صرف ایران ہی واحد اسلامی ملک ہے جو فلسطینی قوم اور اسلامی مزاحمت کی حقیقی معنوں میں حمایت کررہا ہے لیکن اسے بھی عالمی سامراجی طاقتوں کی طرف سے اقتصادی پابندیوں کا سامنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ عالمی سامراجی طاقتوں کے ایجنٹوں اور وہابی تکفیری دہشت گردوں نے ایران کے اندر بد امنی پھیلانے کے سلسلے میں بہت کوشش کی جسے ایران نے ناکام بنا دیا۔
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سعودی عرب میں ایران پر جنگ مسلط کرنے کی ہمت نہیں ،سعودی حکام صرف امریکہ اور اسرائیل کو خوش کرنے کے لئے ایران کے خلاف دھمکی آمیز زبان استعمال کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل کا مقابلہ کرنے والی فلسطینی اور لبنانی اسلامی مزاحمتی تحریکوں پر دہشت گردی کے بے بنیاد الزامات عائد کئے جاتے ہیں اور ان الزامات میں بھی امریکہ کے ساتھ سعودی عرب پیش پیش ہے سعودی عرب کے حکمرانوں کا اصلی اور بھیانک چہرہ دنیائے اسلام کے سامنے واضح ہوگیا ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اللہ تعالی کی مدد اور نصرت سے اسلامی مزاحمت کو فتح نصیب ہوگی اور یہ اللہ تعالی کا حتمی وعدہ ہے اور اللہ تعالی کے وعدے پر ہمارا مکمل ایمان اور یقین ہے۔