آستانہ مذاکرات کا پانچواں دور
نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے عرب اور افریقی امورحسین جابری انصاری' کی قیادت میں ایرانی وفد پیر سے منگل تک آستانہ میں ہونے والی مختلف نشستوں میں شریک ہوگا۔
قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں آج بروز پیر ایران، روس اور ترکی کے وفود کی موجودگی میں شامی حکومت اور مخالفین کے نمائندوں کے درمیان امن مذاکرات کے پانچویں دور کا انعقاد کیا جائے گا جس میں شام میں پائیدار جنگ اور امن کی صورتحال کے حوالے سے نئے فیصلے کئے جائیں گے۔
ایرانی وفد کے اراکین ان مذاکرات کے موقع پر ترکی، روس، شام اور اقوام متحدہ کے وفود کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے جس میں شام میں کشیدگی اور تنازعات کے خاتمے کے حوالے سے گفتگو ہوگی۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، روس اور ترکی کے صدور نے متعدد بار آستانہ میں ہونے والے شام امن مذاکرات کی کامیابی پر زور دیا ہے تاہم بعض عرب اور مغربی ممالک کی خلاف ورزی کی وجہ سے شام امن مذاکرات میں آٹھ ماہ کی تاخیر ہوئی مگر اس کے باوجود حالیہ مذاکرات کا مقصد شام میں تنازعات کے خاتمے اور شامی عوام کی ملک واپسی کو یقینی بنانا ہے۔
4 مئی کو قزاقستان کے دارالحکومت 'آستانہ' ميں اسلامی جمہوريہ ايران، روس اور ترکی کی باہمی مشاورت سے شام امن مذاکرات کے چوتھے دور ميں تینوں ممالک کے سنئير سفارتکاروں کے علاوہ اقوام متحدہ کے ايلچی برائے امور شام، امريکہ اور اردن کے نگران وفود کی موجودگی ميں شام ميں امن زون کے قيام کے معاہدے پر دستخط کئے گئے جن ميں ادلب، شمالی حمص، مشرقی غوطہ اور جنوبی شام کو امن زون قرار ديا گيا۔
اس معاہدے کے تحت يہ تينوں ممالک شام ميں ان چار امن زون کے قيام کے مقصد سے دہشتگرد گروہ داعش اور النصرہ فرنٹ سميت تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف جنگ کے ليے ضروری اور موثر اقدامات اٹھائيں گے۔