عراق و شام میں پینٹاگون کے حملوں میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کا قتل عام
امریکی وزارت جنگ نے عراق و شام میں امریکی اتحاد کے حملوں میں سیکڑوں عام شہریوں کے مارے جانے کا اعتراف کیا ہے۔
امریکی وزارت جنگ پنٹاگون نے ایک رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ دوہزار چودہ سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حملوں میں اب تک عراق و شام میں چھے سو تین عام شہری مارے گئے ہیں۔ پینٹاگون کی رپورٹ میں آیا ہے کہ انیس اپریل سے لے کر تیئیس مئی دوہزار سترہ تک امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے فضائی حملوں میں ایک سو انیس عام شہریوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے جن میں نصف، شہر موصل یا اس کے قریب کے علاقوں میں مارے گئے ہیں۔
پینٹاگون نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ امریکی فضائیہ کی یہ کارروائیاں شام و عراق میں داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں انجام پائی ہیں۔ درایں اثنا موصل اور شام میں داعش کے خلاف امریکی اتحاد کی فوجی کارروائیوں میں اضافے سے بڑی تعداد میں عام شہریوں کے مارے جانے پر تشویش بڑھ گئی ہے۔
یہ ایسے عالم میں ہے کہ عراق و شام میں عام شہریوں کے جاں بحق ہونے کی تعداد پینٹاگون کی اعلان شدہ تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔