مسجدالاقصی کے دروازے بند کئے جانے کی مذمت
ایران نے قابض صہیونیوں کی جانب سے فلسطینی نمازیوں کو مسجد الاقصی میں داخل ہونے سے روکے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ ناجائز صیہونی حکومت کے فوجی اہلکاروں کا مسجد الاقصی میں نمازیوں پر پابندی کا اقدام قابل مذمت، انسانی حقوق اور انسانی قوانین و اصول کی کھلی خلاف ورزی ہے۔i
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے جرائم، فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی پامالی اور خلاف ورزی ہے جس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔
بہرام قاسمی نے فلسطینی نمازیوں کے لیے مسجد الاقصی کے دروازے کھولے جانے پر زور دیتے ہوئے دنیا اورعالمی برادری سے مقبوضہ فلسطین میں صیہونیوں کی جانب سے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اور مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلاتمی و خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علا الدین بروجردی نے بھی کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو چاہئے کہ مسجدالاقصی کے دروازے کھلوانے کے لئے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالے۔
انھوں نے اتوار کے روز ایک بیان میں تاکید کے ساتھ کہا کہ مسلمانوں کے قبلہ اول کی حیثیت سے مسجد الاقصی، عالم اسلام کے لئے خاص اہمیت کی حامل ہے اور اس مسجد کے دروازے بند کرنے سے متعلق صیہونی حکومت کا اقدام، امت مسلہ اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی ہے۔
صیہونی حکومت کی جانب سے یہ اقدام ایسی حالت میں عمل میں لایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسکو نے گذشتہ سال مسجد الاقصی کو صرف مسلمانوں سے متعلق قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ جمعہ کے روز صہیونی فوجیوں کی جارحیت کے نتیجے میں مسجد الاقصی میں تین فلسطینی نوجوانوں شہید ہو گئے جبکہ اس جھڑپ میں دو صیہونی فوجی بھی ہلاک ہوئے.
اس واقعے کے بعد صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے مسجد الاقصی کے دروازوں کو بند کرنے کا حکم دیا اور فلسطینی نمازیوں پر مسجد الاقصی میں داخل ہونے پر پابندی لگا دی۔
یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کے نتیجے میں یکم اکتوبر دو ہزار پندرہ سے فلسطینیوں کی انتفاضہ قدس جاری ہے جبکہ اس دوران غاصب صیہونیوں کے ہاتھوں تین سو سینتیس فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔