مسجدالاقصی کی حمایت میں فلسطینیوں کا مظاہرہ
سیکڑوں فلسطینیوں اور مختلف فلسطینی تنظیموں کے نمائندوں نے مسجدالاقصی پر صیہونی فوجیوں کے حملوں اور اس مقدس مقام کی بندش کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق یہ مظاہرے غرب اردن کے علاقے نابلس کے مکینوں اور مختلف فلسطینی تنظیموں کے نمائندوں نے کیے اور مسجد الاقصی پر صیہونی کے پے در پے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم اٹھار رکھے تھے اور وہ بیت المقدس میں رہنے والے فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی تحریک الفتح کے سیکریٹری جنرل جہاد رمضان نے کہا کہ قبلہ اول مسجد الاقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر عائد کی جانے والی پابندی کا مقصد اس مقدس مقام کو تقسیم کرنے کی صہیونی سازش کو عملی جامہ پہنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غاصبوں کے اقدامات سے اس بات کی بھی نشاندہی ہوتی ہے کہ اسرائیلی خفیہ ادارے بیت المقدس شہر کو صیہونی شہر بنانے کی سازش میں مصروف ہیں اور یہ خطرہ آج ماضی سے زیادہ اس شہر اور مسجد الاقصی کو لاحق ہے۔
جہاد رمضان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ فلسطین کے عوام اپنے خون سے اپنے وطن اور بیت المقدس کا دفاع کر رہے ہیں اور صیہونی حکومت کے دباؤ کے سامنے ہرگز سر تسلیم خم نہیں کریں گے۔
فلسطین کے عوامی محاذ کے سیاسی دفتر کے سربراہ خالد منصور نے اس موقع پر کہا کہ مسجد الاقصی کی بندش اور اذان و نماز پر پابندی، انتہائی سنگین جرم ہے جس پر کوئی بھی فلسطینی خاموش نہیں رہ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں خاموشی اختیار کی گئی تو اسرائیل کو مسجد الاقصی پر مکمل تسلط جمانے اور اس کی تقسیم کی سازش کو عملی جامہ پہنانے کی شہہ ملے گی۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ سیکڑوں فلسطینیوں نے مسجدالاقصی کے داخلی راستوں پر الیکٹرانک گیٹ اور کلوز سرکٹ کیمرے نصب کیے جانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ظہر کی نماز مسجد الاقصی کے اطراف کی گلی کوچوں میں ادا کی۔
صیہونی حکومت نے سیکورٹی کو بہانہ بنا کر مسجد الاقصی کے داخلی راستوں پر الیکٹرانک گیٹ نصب کر دیئے ہیں تاہم فلسطینیوں نے اس کی سختی کے ساتھ مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال کو اصل حالت میں واپس لایا جائے۔
فلسطینیوں نے مسلسل دوسرے روز بھی صیہونی حکومت کے نصب کردہ الیکٹرانک گیٹ سے گزرنے سے گریز کیا ہے جس کا مقصد فلسطینی مسلمانوں کی رفت و آمد کی نگرانی کرنا ہے۔
اسی دوران صیہونی آبادکاروں کے ایک گروپ نے اسرائیلی فوجیوں کی سیکورٹی میں مسجد الاقصی میں داخل ہو کر اس مقدس مقام کی بے حرمتی کا ایک بار پھر ارتکاب کیا ہے۔
مسجد الاقصی پر صیہونی آباکاروں کے پے در پے حملوں اور مسلسل بے حرمتی کے خلاف فلسطینیوں نے تحریک انتفاضہ قدس شروع کر رکھی ہے۔ اکتوبر دو ہزار پندرہ سے جاری اس تحریک کے دوران صیہونی فوجیوں کے حملوں میں اب تک تین سو چالیس کے قریب فلسطینی شہید اور سیکڑوں دیگر زخمی ہوئے ہیں۔