میانمار میں فوجی تشدد پر اقوام متحدہ کی تشویش
اقوام متحدہ نے میانمار کی فوج کے ہاتھوں روہنگیا مسلمانوں کے نسلی تصفیے پر تشویش ظاہر کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر یانگ ہی لی نے کہا ہے کہ میانمار حکومت، روہنگیا مسلمانوں کو کچلنے کے لئے پرتشدد اور فوجی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔
انھوں نے حکومت میانمار سے مطالبہ کیا کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے نسلی تصفیے کی تحقیقات کے لئے اقوام متحدہ کی تحقیقاتی کمیٹی کو انکوائری شروع کرنے کی اجازت دے۔
یانگ ہی لی نے اپنے بارہ روزہ میانمار کے دورے کے اختتام پر کہا کہ صوبہ راخین میں طاقت کے بے جا استعمال کی مسلسل رپورٹیں موصول ہو رہی ہیں اور انسانی حقوق کے حامیوں اور صحافیوں کو گرفتار کر کے ان سے تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔
گذشتہ اکتوبر کے مہینے سے ستر ہزار سے زیادہ روہنگیا مسلمان میانمار کی فوج کے تشدد سے بچنے کے لئے بنگلہ دیش ہجرت کر گئے ہیں۔
میانمار کے فوجیوں کے ہاتھوں قتل عام، اجتماعی آبروریزی اور جنسی تشدد کے باعث روہنگیا مسلمان اپنا گھر بار چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہیں۔