یمنی فوج کی جانب سے سعودی جارحیت کا منھ توڑ جواب
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے چیئرمین نے سعودی عرب کی آئل ریفائنریوں پر میزائل حملوں کو یمن میں سعودی عرب کی آل سعود حکومت کے جرائم کے جواب سے تعبیر کیا ہے۔
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے چیئرمین محمد علی الحوثی نے اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یمنیوں کے حیرت انگیز جوابی اقدامات اور سعودی عرب کے ٹھکانوں پر نشانہ لگائے جانے سے یہ بات واضح ہو گئی کہ یمنی فوج کے پاس سعودی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے مختلف قسم کے آپشن موجود ہیں۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکاروں نے ہفتے کی شام مغربی سعودی عرب میں واقع شہر ینبع کی آئل ریفائنری کو اپنے دور مار میزائل کا نشانہ بنایا۔ اسی طرح سعودی فوجی ٹھکانوں پر یمنی فوج کے حملے میں سعودی اتحاد کے کئی فوجی ہلاک و زخمی ہو گئے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شمالی یمن کے صوبے الجوف میں المصلوب کے علاقے میں واقع السلان فوجی ٹھکانے پر بھی یمنی فوج نے حملہ کیا۔
صوبے الجوف میں یمنی فوج نے سعودی اتحاد کے فوجیوں کے اجتماع کے مقام کو بھی نشانہ بنایا۔ صوبے تعز میں التبہ السودا نامی علاقے پر بھی یمنی فوج نے جوابی کارروائی کی۔
ادھر صوبے البیضا میں سعودی اتحاد کے ٹھکانوں پر یمنی فوج کی کارروائی میں سعودی اتحاد کے متعدد فوجی ہلاک ہو گئے۔
دریں اثنا یمنی فوج کے ڈپٹی ترجمان عزیز راشد نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر جب تک سعودی اتحاد کے حملے اور جارحیت جاری ہے سعودی عرب کے اہم اور حساس علاقوں کو جوابی کارروائی میں نشانہ بنایا جاتا رہے گا۔
واضح رہے کہ یمن پر مارچ دو ہزار پندرہ سے سعودی اتحاد کی فوجی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس میں تقریبا چالیس ہزار یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔