عرسال کی کامیابی ایران اور شام کی حمایت کا نتیجہ ہے : سید حسن نصراللہ
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے جمعے کی رات اپنے بیان میں سب سے پہلے قیدیوں کے سلسلے میں النصرہ محاذ کے ساتھ ہونے والے سمجھوتے کی کامیابی پر مبارک باد دی اور کہا کہ شام کی فوجی کمان نے قیدیوں کے سمجھوتے کے موقع پر اور عرسال میں جھڑپوں کے ختم ہونے تک ضروری تعاون کیا اور اسی لئے ہم بشار اسد اور شام کے حکام کا شکریہ ادا کرتے ہیں- حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ عرسال کی آزادی میں اقوام متحدہ نے کوئی کردار ادا نہیں کیا اور جنگ بندی کے مذاکرات اقوام متحدہ اور عالمی ریڈکراس کی موجودگی کے بغیر کامیابی سے ہمکنار ہوئے اور اس کی ضمانت لبنان کے سیکورٹی اہلکاروں اور حزب اللہ نے لی تھی - سید حسن نصراللہ نے کہا کہ شام نے آپریشن کے سلسلے میں اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا ہے - حزب اللہ کے سربراہ نے عرسال کی آزادی کی کارروائی میں ایران کے تعاون پر تہران کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جرود عرسال میں دہشت گردی کے مقابلے میں ہماری کامیابی ایران کی جانب سے کھلے دل سے کی جانے والی مدد کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے- انھوں نے کہا کہ جرود عرسال میں النصرہ فرنٹ کے ساتھ جنگ ختم ہوچکی ہے اور حزب اللہ کےفوجی عرسال میں تعینات ہیں اور جلد ہی آزاد ہونے والے علاقوں کو لبنانی فوج کے حوالے کر دیا جائے گا- سید حسن نصراللہ نے کہا کہ داعش نے بہت بڑے علاقے پر قبضہ کر رکھا تھا جس میں کچھ حصہ شام کا اور کچھ حصہ لبنان کا ہے - سید حسن نصراللہ نے کہا کہ جرود میں شامی فوج اب داعش کے خلاف کارروائی شروع کرے گی - حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کویت کے سلسلے میں کئے جانے والے پروپیگنڈے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ حزب اللہ اور کویت کے تعلقات خراب کرنا چاہتے ہیں - انھوں نےکہا کہ ہم کویت کی سیکورٹی پر زور دیتے ہیں اور ہر طرح کے الزام کا جواب دینے کے لئے مذاکرات پر تیار ہیں - سید حسن نصراللہ نے کہا کہ حزب اللہ کا کویت میں کوئی رکن یا گروہ نہیں ہے ، اس کا کوئی ہتھیار کویت میں نہیں ہے اور ہم نے کویت کے لئے کوئی ہتھیار نہیں بھیجا- اطلاعات کے مطابق عرسال کے علاقے سے النصرہ محاذ کے دہشت گردوں کو لے جانے والی آخری بس بدھ کی رات لبنان سے روانہ ہوگئی اور اس کے ساتھ ہی عرسال کو االنصرہ محاذ کے دہشت گردوں سے خالی کرانے کی کارروائی بھی مکمل ہوگئی - عرسال کا علاقہ گذشتہ تقریبا تین برسوں سے تکفیری دہشت گرد گروہ النصرہ محاذ کے قبضے میں تھا- حزب اللہ لبنان نے اکیس جولائی دوہزارسترہ سے عرسال کو آزاد کرانے کے لئے آپریشن شروع کیا تھا- اس کارروائی میں النصرہ محاذ کے سیکڑوں دہشت گرد ہلاک اور گرفتار کر لئے گئے ہیں-