جنوبی سعودی عرب میں متعدد سعودی فوجی ہلاک
سعودی عرب کے فوجی اڈے پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے حملے میں بڑی تعداد میں سعودی فوجی ہلاک ہوئے ہیں
العالم کی رپورٹ کے مطابق سنیچر کو جنوبی سعودی عرب کے عسیر علاقے کی العلب سرحدی گذرگاہ کے قریب ایک سعودی فوجی اڈے پر یمنی فوج کے حملے اور سعودی صوبے نجران کے الرقبہ فوجی اڈے پر گولہ باری میں متعدد سعودی فوجی ہلاک ہوگئے - درایں اثنا یمن پر سعودی جارحیت میں شامل سوڈان کے کرائے کے فوجیوں کا ایک نیا دستہ عدن ایئرپورٹ پر اترنے کے بعد جنوبی یمن پہنچ گیا ہے- یہ فوجی دستہ بھی یمن کے مظلوم عوام پر سعودی جارحیت میں شامل سوڈانی فوج کی مدد کرے گا- انقلاب یمن کی اعلی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اس سے قبل سوڈانی فوج کو سعودی جارحیت میں شامل ہونے کے انجام کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا تھاکہ سوڈانی فوجیوں کو یمن میں داخل ہونے کے بعد وطن واپسی نصیب نہیں ہوگی اور ملت یمن پوری پامردی کے ساتھ ان کا جواب دے گی- درایں اثنا امریکی فوج کی سینٹرل کمان نے جنوبی یمن کے ساحلوں پر ایک امریکی فوجی ہیلی کاپٹر کے گر کر تباہ ہونے کی خبر دی ہے اور اعلان کیا ہے کہ اس میں سوار افراد ٹرینینگ حاصل کر رہے تھے - اس واقعے میں ایک شخص لاپتہ ہوگیا ہے جبکہ پانچ افراد جان بچانے میں کامیاب رہے- دوسری طرف یونیسف نے یمن کی انسانی صورت حال کو المناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کے حملوں کے نتیجے میں اس ملک کا صحت عامہ کا نظام اور میڈیکل سسٹم پوری طرح تباہ ہوکر رہ گیاہے- بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے نمائندے مری ٹیکسل رلانو نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ یمن میں ہیضہ پوری طرح سے پھیل چکا ہے کہا ہے کہ پانچ لاکھ یمنی اس بیماری کی لپیٹ میں آچکے ہیں جن میں آدھے بچے ہیں- یونیسف کے نمائندے نے مزید کہا کہ سعودی حملوں میں اکثر یمنی بچے یا جاں بحق ہوچکے ہیں یا معذور ہوگئے ہیں - مری ٹیکسل رلانو نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یمن کے نصف سے زیادہ طبی مراکز بجلی ، ایندھن اور دیگر وسائل نہ ہونے کے باعث بیماروں اور زخمیوں کا علاج نہیں کر پا رہے ہیں کہا کہ سعودی حملوں کے باعث یمن میں ضرورت مندوں تک امداد پہنچانا بہت مشکل ہے - سعودی عرب امریکہ اور علاقے کے بعض عرب ممالک کی مدد سے یمن پر مارچ دوہزار پندرہ سے حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری ، بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے - یمن پر سعودی عرب کے حملوں کا ایک مقصد اس ملک میں اپنی کٹھ پتلی حکومت قائم کرنا ہے- سعودی جارحیت میں اب تک بارہ ہزار سے زیادہ یمنی شہید جبکہ دسیوں ہزار زخمی ہو چکے ہیں - یمن پر جارحانہ سعودی حملوں کے نتیجے میں اس ملک کی بنیادی تنصیبات پوری طرح تباہ ہوچکی ہیں اور اس غریب ملک کے عوام کو خوراک اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے وہ بھی ایسے عالم میں جب انواع و اقسام کے میزائلوں اور بموں کی بمباری کے سبب ملک میں وبائی بیماریاں پھیلی ہوئی ہیں - دوسری طرف یمن کی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمنی عوام اقوام متحدہ پر اعتماد نہیں کر سکتے - تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے صنعا میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حالیہ جرائم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی سربراہی میں ہونے والے جرائم پر خاموشی کے باعث اقوام متحدہ ان جرائم کی ذمہ دار ہے - عبدالسلام نے کہا کہ اقوام متحدہ، صنعا پر سعودی امریکی جرائم کی تحقیقات کرانے میں سنجیدہ نہیں ہے اس لئے اقوام متحدہ پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا- بدھ کو صنعا کے ارحب علاقے کے ایک ہاسٹل پر سعودی جنگی طیاروں کے حملوں میں چھیالیس عام شہری جاں بحق اور دسیوں زخمی ہوگئے تھے- ہفتےکو بھی جنوبی صنعا کے کچھ علاقوں پر سعودی عرب کے حملوں میں کم سے کم آٹھ عام شہری جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے ہیں-