چھبیس روہنگیا خواتین اور بچے ڈوب کر جاں بحق
میانمار سے جان بچا کر بنگلادیش جانے والے کئی روہنگیا مسلمان، سرحدی دریا ناف، میں ڈوب گئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بنگلادیش بارڈرسیکورٹی فورس کے اعلان کے مطابق دریائے ناف میں ڈوبنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد چھبیس ہے جن میں گیارہ بچے اور پندرہ خواتین ہیں۔
یہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب میانمار کے صوبہ راخین کے روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد فوج اور انتہاپسند بدھسٹوں کے تشدد سے جان بچا کر بنگلادیش جانے کی کوشش کر رہی تھی۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ جمعے سے تقریبا ستائیس ہزار چار سو روہنگیا مسلمان، اپنا گھر بار چھوڑ کر پناہ کی خاطر بنگلادیش میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ میانمار کی فوج نے صوبہ راخین میں چھبیس ہزار مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگا دی ہے۔
دوسری طرف راخین میں پچیس ہزار مسلمان میانمار کی فوج کے بڑے پیمانے پر وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں غذا اور خوراک سے محروم ہیں اور انھیں غذائی امداد بھی نہیں پہنچ پا رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امداد کے کوارڈی نیٹر پیر پرون نے کہا کہ صوبہ راخین میں مظلوم و بے گھر روہنگیا مسلمانوں کی امداد، فوج کے حملوں کے سبب رک گئی ہے اور اس سے دولاکھ پچاس ہزار بے گھر افراد متاثر ہوئے ہیں۔