عراق میں دہشت گردانہ حملے، کم سے کم 50 جاں بحق 87 زخمی
عراق میں ہونے والےکار بم دھماکے میں تین ایرانی زائرین سمیت کم سے کم پچاس افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
عراق کے صوبہ ذیقار کے ادارہ صحت کے سربراہ جاسم الخالدی نے بتایا کہ صوبہ ذیقار کے صدر مقام ناصریہ کے قریب ایک ریسٹورنٹ میں ہونے والے کار بم دھماکے میں پچاس افراد جاں بحق اور ستاسی سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
جاسم الخالدی نے کہا کہ زخمی ہونے والوں میں کچھ لوگوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے پیش نظر مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
بعض خبروں میں مرنے والوں کی تعداد اسی اور زخمیوں کی تعداد نوے بھی بتائی گئی ہے۔
عراقی وزیراعظم کے دفتر نے ایک بیان جاری کر کے کہا ہے اس حملے کے فورا بعد اسی علاقے میں ایک چیک پوسٹ کو نشانہ بناکر دوسرا کار بم دھماکا کیا گیا ہے۔
دوسرے دہشتگردانہ حملے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی ابھی تک تفصیلی اطلاعات حاصل نہیں ہوئی ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق داعش دہشتگرد گروہ نے ذیقار کے دہشتگـردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
داعش دہشتگرد گروہ نے عراقی فوجیوں کے ہاتھوں پے در پے شکست کھانے کے بعد عراق کے مختلف شہروں میں دہشتگردانہ حملے کرنے شروع کر دیئے ہیں۔