بحرین میں عزاداروں پر سیکورٹی فورس کے حملے
ایک طرف بحرینی عوام محرم الحرام کی تیاری میں مصروف ہیں اور امبارگاہوں اور گلی کوچوں کو حسینی پرچم سے مزین کر رہے ہیں تو دوسری جانب آل خلیفہ کے سیکورٹی اہلکار مذہبی آزادی کا گلاگھونٹتے ہوئے حسینی پرچم اور عاشورائی علامتوں کو اکھاڑ کر پھینک رہے ہیں
موصولہ رپورٹوں کے مطابق آل خلیفہ کے فوجیوں اور سیکورٹی اہلکاروں نے بحرینی شیعہ مسلمانوں کی سرکوبی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئےالسنابس اور کرزکان سمیت بحرین کے بعض علاقوں سے محرم و عاشورہ کی مناسبت سے نصب احادیث و روایات اور حسینی پرچم کو اکھاڑ دیا۔
السنابس کے علاقے میں آل خلیفہ کے فوجیوں نے ان افراد کو بھی گرفتار کر لیا جو مجالس و عزاداری کے لئے عارضی امامبارگاہیں تیار اور خیمے نصب کر رہے تھے-
یہ پہلی بار نہیں ہے جب آل خلیفہ حکومت، محرم و عاشورا کی علامتوں کی توہین کر رہی ہے اور انھیں نشانہ بنا رہی ہے۔
حکومت کی جانب سے سخت پابندیوں اور سرکوبی کے باوجود بحرینی عوام نے بعض علاقوں میں سڑکوں پر نکل کر آل خلیفہ کے ان جارحانہ اقدامات کے خلاف مظاہرے کئے اور بحرینی فوجیوں کو علم مبارک اور دیگر تبرکات کے قریب نہیں آنے دیا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ آل خلیفہ کی جیل میں بھوک ہڑتال پر بیھٹے عالم دین ، مجید المشعل اور شیخ حسن عیسی کی جسمانی حالت نہایت خراب ہے۔
بحرین کی سینٹرل جیل "جو" کے قیدی ، تشدد اور جیل کی نہایت ابتر صورت حال کے خلاف نو ستمبر سے بھوک ہڑتال پر ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کئے جاتے اس وقت تک وہ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے-
مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرینی علماء، آل خلیفہ کے مظالم و جرائم پر احتجاج کرتے ہوئےگذشتہ نو دنوں سے غیرمعینہ بھوک ہڑتال پر ہیں۔
بحرینی علماء نےگذشتہ جمعرات کو ایک بیان میں بحرینی جیلوں میں سیاسی قیدیوں کی پائمردی کوسراہتے ہوئے عوام سے قیدیوں کی مدد کے لئے آگے بڑھنے کی اپیل کی ہے- علماء سمیت قیدیوں پر فوجیوں کے وحشیانہ حملوں کے سبب، قیدیوں کی صورت حال نہایت تشویشناک ہے۔