سعودی عرب پر ہیومن رائٹس واچ کی تنقید
ہیومن رائٹس واچ نے سعودی عرب کی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے سعودی مفتیوں کو شیعہ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریریں کرنے اور بیانات دینے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق نیویارک میں ہیومن رائٹس واچ نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ سعودی مفتی، جو سرکاری عہدے بھی سنبھالے ہوئے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت انگیز ماحول پیدا کر رہے ہیں اور اس کے لئے وہ اپنے طرفداروں کو استعمال کر رہے ہیں۔اس رپورٹ میں یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ سعودی مفتی، اپنے عہدوں اور ہتھکنڈوں کا استعمال کرتے ہوئے بچوں کی کتابوں تک میں شیعہ مسلمانوں کے عقائد کو نشانہ بنا رہے ہیں۔اس رپورٹ میں سعودی مفتیوں کے اس قسم کے نفرت انگیز اقدامات کے نتائج پر سخت خبردار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس قسم کے اقدامات، عراق و شام میں شیعہ مسلمانوں اور مذہبی علاقوں کو نشانہ بنانے کے لئے داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کے لئے جواز کا باعث بن سکتے ہیں۔ہیومن رائٹس وچ نے سعودی عرب کے اصلی حامی ملک کی حیثیت سے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی مفتیوں کی جانب سے سماج و معاشرے میں ماحول کو زہریلا بنائے جانے کی روک تھام کرے۔