عراق میں کرد پیشمرگہ ملیشیا کا اشتعال انگیز اقدام
عراق کے بعض سیکورٹی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ کرد پیشمرگہ ملیشا نے شمالی عراق میں دہوک اور نینوا کے راستوں کو بند کر دیا ہے۔
عراقی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ کرد پیشمرگہ ملیشیا نے عراقی صوبوں دہوک اور نینوا میں سنجار اور زمر کے درمیان محمودیہ نامی علاقے میں دہوک جانے والے راستے کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا ہے۔عراقی کردستان میں پیشمرگوں کے ادارے نے بھی ایک بیان میں اس علاقے میں لڑائی میں شامل ہونے کے لئے رضاکارانہ طور پر نام لکھوانے کا عمل شروع کر دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ جو لوگ نام کا اندراج کرا چکے ہیں وہ صوبے کرکوک میں قوش تپہ کے علاقے میں اسّی ویں ڈویژن میں شامل ہو جائیں جہاں عراقی فوج کی نقل و حرکت جاری ہے۔دریں اثنا کرکوک کے عارضی گورنر راکان الجبوری نے رشیا ٹوڈے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرد فورس نے کرکوک کے سات ہزار افراد کو گرفتار کر لیا ہے جنھیں اس نے سلیمانیہ اور اربیل میں واقع عارضی جیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔انھوں نے التن کوپر علاقے کی صورت حال کےبارے میں بھی کہا کہ پیشمرگہ فورس نے عراقی پولیس کے مراکز کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔