Nov ۱۵, ۲۰۱۷ ۱۲:۲۲ Asia/Tehran
  • سعودی عرب داعش، القاعدہ اور النصرہ سے زیادہ بچوں کا قاتل

اقوام متحدہ میں ایران کے نائب مندوب نے یمن کے خلاف سعودی جارحیت پر انسانی حقوق کی جانب سے ڈرامائی خاموشی اختیار کرنے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کی موجودگی انسانیت اور انسانی حقوق سے مذاق کے مترادف ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے نائب مندوب اسحاق آل حبیب نے منگل کے روز جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی کے اجلاس میں ایران میں انسانی حقوق کے حوالے سے کینیڈا کی جانب سے مجوزہ قرارداد پر کہا کہ سعودی عرب یمن میں داعش،القاعدہ اور النصرہ سے زیادہ  بچوں کا قتل عام کر رہا ہے۔

اسحاق آل حبیب نے کہا کہ دہشتگرد گروہ داعش کی طرح سعودی عرب میں بھی گردن کاٹنے کا عمل  اتفاقی نہیں ہے اورداعش اور سعودی عرب کا نظریہ اور فکر ایک ہے اور وہ اپنے علاوہ سب کو حتی مسلمانوں اور غیر مسلموں کو کافر اور مرتد سمجھتےہیں۔

اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندےعبدالله المعلمی نے اس اجلاس میں اپنے جھوٹے اور من گھڑت دعووں کو دہراتے ہوئے ایک بار پھر ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔

اقوام متحدہ  کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی نے منگل کے روز جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کو دہراتے ہوئے ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے بارے میں کینیڈا کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کی منظوری دی۔

اسحاق آل حبیب نے اس قرارداد کی منظوری پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کینیڈا جیسے ملکوں کی جانب سے اسے امتیازی اور دوہرا معیارقرار دیا اور کہا کہ کینیڈا کا یہ بے مقصد اور بے معنی اقدام در اصل انسانی حقوق پر کلنک کا ٹیکہ، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے میکنیزم اورعوام کے درک و شعور کے خلاف ہے جو انسانی حقوق کے بارے میں کینیڈا کی دوغلی پالیسی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے نائب مندوب نے کہا کہ کینیڈا نے ہمیشہ قدس کی غاصب، جابر اور بچوں کو قتل کرنے والی صیہونی حکومت کی حمایت کی ہے اور اپنے اتحادیوں من جملہ سعودی عرب کی جارحیت پر خاموشی اختیار کی ہے اورکینیڈا میں مہاجرین اور اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک روا رکھاہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی نے مغربی ممالک کے دباو کے تحت ایران کے خلاف قرارداد پاس کی تھی۔

 

 

ٹیگس