بیت المقدس پر سلامتی کونسل کی قرارداد امریکہ نے ویٹو کردی
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ٹرمپ کے بیت المقدس سے متعلق فیصلے کے خلاف قرارداد پیش کی گئی تاہم امریکا نے 14 رکن ممالک کی جانب سے قرار داد کی حمایت کے باوجود اسے ویٹو کردیا۔
بیت المقدس کے معاملے پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس نیویارک میں موجود ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوا جس میں ارکان ممالک کے مندوبین نے شرکت کی، اجلاس کے دوران مصر کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ بیت المقدس کے تشخص، انتظام اور آبادی کے ڈھانچے کو تبدیل کرنے والا کوئی بھی اقدام، قانونی حیثیت سے عاری ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اسے منسوخ ہونا چاہیے۔
اس قرارداد میں تمام ملکوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد چارسو اٹھہتر کے تحت بیت المقدس شہر میں اپنے سفارت خانے اور قونصل خانے یا نمائندہ دفاتر کھولنے سے اجتناب کریں اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی پابندی کرتے ہوئے اس کی کسی بھی طرح کی خلاف ورزی کرنے سے گریز کریں۔
مصر نے یہ قرار داد سنیچر کے روز تمام ارکان میں تقسیم کئے اور کل رات اس پر رائے شماری کی گئی۔ سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے 14 نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور امریکہ سے کہا کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد کی پابندی کرے۔
اسرائیل نے بیت المقدس پر انیس سو سڑ سٹھ میں قبضہ کیا تھا۔