داعش نے قاہرہ چرچ حملے کی ذمہ داری قبول کی
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں چرچ اور شاپنگ سینٹر پر دہشت گردوں کے حملے میں 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
خبر رساں ادارے رائٹر نے دہشتگرد گروہ داعش سے وابستہ خبری ویب سائٹ اعماق کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ داعش نے جمعہ کے روز قاہرہ میں قبطی عیسائیوں کے چرچ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے چرچ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ عرب لیگ دہشتگردی کے خلاف جس کا مقصد مصر کے امن و امان کو تہہ و بالا کرنا اور اس ملک میں اختلافات پیدا کرنا ہے مصر کی حکومت کے ساتھ ہے۔
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں چرچ اور شاپنگ سینٹر پر دہشت گردوں کے حملے میں 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
قبطیوں کے چرچ سے عبادت کرکے نکلنے والے افراد پر مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، موقع پر موجود سیکیورٹی اہلکاروں اور مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک جب کہ دوسرا زخمی حالت میں فرار ہوگیا۔
وزارت داخلہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مفرور دہشت گرد کو سیکیورٹی فورسز نے زخمی حالت میں گرفتار کرلیا ہے یہ دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کو مطلوب تھا جو کئی حملوں میں ملوث بھی رہا ہے۔
مصر کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 7 شہری،2 پولیس اہلکار اور دہشت گرد سمیت 10 افراد ہلاک ہوئے جب کہ ایک گھنٹے بعد اسی علاقے میں قبطی ملکیتی شاپنگ سینٹر پر مسلح شخص کے حملے میں مزید 2 افراد مارے گئے۔
خیال رہے کہ مصر میں رواں سال چرچ اور مسیحی افراد پر متعدد حملوں میں 100 سے زائد عیسائی مارے جاچکے ہیں اور ان حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش کی ایک ذیلی تنظیم نے قبول کی تھی۔