سازشی مذاکرات ختم کئے جانے کی ضرورت پر حماس کی تاکید
فلسطین کی تحریک حماس کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کا مقابلہ کرنے کے لئے سازباز کے مذاکرات کا سلسلہ ہمیشہ کے لئے ختم کئے جانے کی ضرورت ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بیت المقدس کے خلاف امریکہ و صیہونی حکومت کے فیصلوں کی منسوخی کے لئے جامع استقامت کی حکمت عملی اپنائے جانے اور حریت پسندی کے قومی منصوبے کی حیثیت سے فلسطین کے مسئلے کو دوبارہ اجاگر نیز عوامی انتفاضہ پر بھروسہ کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔انھوں نے کہا کہ بیت المقدس کے خلاف فیصلے کی منسوخی کے لئے دو سیاسی طریقوں پر عمل کئے جانے کی ضرورت ہے، ایک سازشی مذاکرات کا خاتمہ اور دوسرے صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات کی برقراری سے گریز ہے۔اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کے لئے علاقے میں تمام راہیں بند کر کے اسے اپنے فیصلے کا خمیازہ بھگتنے پر مجبور کردینا اورفلسطینیوں کی قومی آشتی و استقامت کو مضبوط بنانا چاہئے- واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے چھے دسمبر کو بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کی حیثیت سے تسلیم کرنے کا اعلان اور امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کی راہ ہموار کئے جانے کا حکم دیا ہے۔