سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر قطر کی تنقید
قطر کے ایک حکومت مخالف نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، قطر کی قومی دولت و ثروت نظریں جمائے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قطر کے ایک حکومت مخالف شیخ عبداللہ بن علی بن عبداللہ آل ثانی نے، جومتحدہ عرب امارات میں اپنی گرفتاری کے بعد حال ہی میں کویت منتقل ہوئے ہیں، بعض خبر رساں ایجنسیوں کی ویب سائٹوں اور سوشل میڈیا پر اپنے صوتی پیغام میں بحران قطر میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کے کردار کا راز فاش کیا ہے۔
اپنے اس صوتی پیغام میں جو پندرہ جنوری کو ابوظہبی میں ریکارڈ ہوا ہے، آل ثانی نے تاکید کی ہے کہ قطر کے بحران کی اصل وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زائد، قطر کی قومی دولت و ثروت پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔
انھوں نے قطر کے عوام کو اپنے ملک کے قومی اقتدار اعلی کی حفاظت کرنے اور ملک میں کسی بھی قسم کی تخریب کاری سے گریز کرنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ولیعہد کا شدید دباؤ تھا کہ وہ محمد بن سلمان اور محمد بن زائد کی خواہشات پر عمل کریں اور اس سلسلے میں ان کو دھمکیاں تک دی گئیں جن کی وجہ سے ان کو اپنی بیٹی کے ساتھ ملک واپس لوٹنے سے بھی روک دیا گیا تھا اور وہ خودکشی کرنے تک کا خیال ذہن میں لانے لگے تھے۔
قطر کے اس حکومت مخالف نے اس سے قبل بھی اپنے صوتی پیغام میں کہا تھا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں زیرحراست ہیں، جس کے بعد متحدہ عرب امارات کے حکام انھیں رہا کرنے پر مجبور ہو گئے تھے جس کے بعد آل ثانی، متحدہ عرب امارات کے اسپتال میں داخل ہو گئے اور وہاں سے ڈسچارج ہونے کے بعد وہ وہیل چیئر سے کویت منتقل ہوئے۔
قطر کے پہلے مرحلے کے امیروں میں سے علی بن جاسم آل ثانی کے بیٹے عبداللہ بن علی عبداللہ آل ثانی، اپنے ملک کی آزادی کے بعد کے چوتھے حکمراں ہیں۔
انھوں نے قطر اور چار عرب ملکوں منجملہ سعودی عرب، متحدہ عرب امرات، بحرین و مصر کے درمیان پیدا ہونے والے بحران کے بعد گذشتہ موسم گرما میں سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی تھی اور سعودی حکام کو حج کے موقع پر قطری شہریوں کے سلوی سرحدی گذرگاہ سے استفادہ کرنے کی اجازت دینے پر راضی کیا تھا۔
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے گذشتہ سال موسم گرما میں اعلان کیا تھا کہ وہ قطر کو ہوائی ٹرانسپورٹ کے لئے اپنے ممالک کی فضا کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
قطر نے حال ہی میں اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کے خلاف شکایت کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ایک جنگی طیارے نے جنوری کے شروع میں قطری فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے جبکہ اسی طرح کا ایک واقعہ گذشتہ سال دسمبر میں بھی پیش آیا تھا۔