دمشق پر دہشت گردوں کا راکٹوں سے حملہ
شام کے دارالحکومت دمشق پر تکفیری دہشت گردوں کی گولہ باری میں درجنوں عام شہری شہید اور زخمی ہو گئے۔
شام سے موصولہ تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشرقی غوطہ سے دمشق پر دہشت گردوں کے تازہ راکٹ حملوں میں کم سے کم تین عام شہری شہید اور ساٹھ سے زائد زخمی ہو گئے۔
بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے مشرقی غوطہ سے دمشق پر پینتیس راکٹ داغے۔
جمعرات کو بھی دمشق پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ تکفیری دہشت گردوں کی گولہ باری میں کم سے کم تین عام شہری جاں بحق اور اٹھائیس زخمی ہو گئے تھے۔
مشرقی غوطہ کو تکفیری دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لئے شام کی فوج نے آپریشن شروع کر رکھا ہے جس پر مغربی طاقتیں چرغ پا ہیں اور یہ آپریشن بند کروانا چاہتی ہیں۔
امریکا اور اس کے اتحادی یورپی ممالک نے مشرقی غوطہ میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن بند کرانے کے لئے شام کی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے ساتھ ہی ایران اور روس کے خلاف منفی پروپیگنڈہ مہم بھی شروع کر رکھی ہے۔
ایران، روس اور ترکی نے مئی سن دو ہزار سترہ میں بحران شام کے حل کے لئے چوتھے آستانہ مذاکرات میں شام میں کشیدگی سے پاک علاقے قائم کرنے کے لئے بعض علاقوں میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔
دمشق کا مضافاتی علاقہ مشرقی غوطہ بھی جنگ بندی کے علاقوں میں شامل تھا لیکن داعش، جبہت النصرہ اور دیگر تکفیری دہشت گرد گروہوں کو اس جنگ بندی سے مستثنی رکھا گیا تھا۔