بیت المقدس کی محبت مسلمانوں کے دلوں سے نہیں نکالی جا سکتی
فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی نے کہا ہے کہ دنیائے عرب امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے کے خلاف ہے۔
تہران میں تحریک جہاد اسلامی کے نمائندے ناصر ابو شریف نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں یوم نکبہ کے موقع پر امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کئے جانے کے امریکی اور صیہونی حکومت کے فیصلوں کے بارے میں کہا کہ بعض عرب ملکوں کو امریکا کی حمایت کی ضرورت ہے اور وہ امپریالیسٹی منصوبوں پر عمل کر رہے ہیں-
جہاد اسلامی کے نمائندے نے کہا کہ بیشتر عرب ممالک ایسی مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں کہ جنھیں وہ سیاسی طریقے سے حل کر سکتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہی مشکلات اور بحرانوں میں سے ایک، یمن کا بحران ہے کہ جسے یمن کے مختلف گروہ آپسی بات چیت کے ذریعے حل کر سکتے تھے-
تہران میں جہاد اسلامی کے نمائندے نے خبردار کیا کہ یہ تصور اور نظریہ کہ بیت المقدس، عالم اسلام کا سب سے پہلا اور بڑا مسئلہ ہے ایک رات میں لوگوں کے ذہنوں سے محو نہیں ہو سکتا-
ان کا کہنا تھا کہ اگر مغرب چاہتا ہے کہ اس تصور کو مسلمانوں کے ذہنوں سے ختم کردے تو پہلے اسے پوری دنیا کے مسلمانوں کو ختم کرنا ہو گا پھر وہ مسلمانوں کے دلوں سے بیت المقدس کی محبت چھین سکے گا-
علاقائی اور عالمی مخالفتوں کے باوجود امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن آئندہ چودہ مئی کو اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرے گا-
چودہ مئی کی تاریخ سرزمین فلسطین پر غاصب اور غیر قانونی صیہونی حکومت کی تاسیس کی تاریخ ہے اور اسی مناسبت سے فلسطینی قوم ہر سال اس دن یوم نکبہ مناتی ہے-