شام: غوطہ شرقی میں امن گذرگاہ پر دہشت گردوں کا حملہ
شام میں غوطہ شرقی میں فائر بندی کے اعلان کے باوجود دہشت گردوں نے عام شہریوں کو فراہم کی جانےوالی راہداری کو مارٹر گولوں سے اپنے حملے کا نشانہ بنایا ہے جس میں کئی عام شہری زخمی ہو گئے ہیں۔
امن راہداری سے غوطہ شرقی سے باہر جانے والے شامی شہریوں پر دہشت گردوں کے حملے میں کم از کم پانچ عورتیں زخمی ہو گئیں۔روسی فوج نے بھی اعلان کیا ہے کہ غوطہ شرقی میں مسلح گروہوں نے عام شہریوں کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا ہے۔روسی صدر ولادیمیر پوتن نے غوطہ شرقی میں ہوائی حملے بند کر دینے اور انسان دوستی کے تحت اس علاقے میں پھنسے عام شہریوں کو باہر نکالنے کے لئے ایک راہداری قائم کرنے کا حکم دیا تھا۔میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ غوطہ شرقی سے عام شہریوں کو بحفاظت باہر نکالنے کی غرض سے ہر روز پانچ گھنٹے کے لئے اس علاقے میں فائربندی نافذ رہے گی-
مگر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد گروہ اس راہداری کو اپنے حملوں کا نشانہ بنا کر فائر بندی کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پورے شام میں تیس دنوں تک فائر بندی کی منظوری دی تھی۔