شام اور دوست ممالک کے درمیان قریبی تعاون ناگزیر
شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں شام اور دوست ممالک کے درمیان قریبی تعاون ناگزیر ہے۔
شام کے صدربشارالاسد نے دمشق کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور حسین جابری انصاری کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ خطے کی حساس صورتحال کو دیکھتے ہوئے شام اور دوست ممالک کے درمیان قریبی تعاون اور ہم آہنگی کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پرانہوں نے کہا کہ شام اور اس کے دوست ممالک کے درمیان معمول کے تعلقات اور ہم آہنگی کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ خطے کے حساس حالات کے پیش نظر مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانا ہوگا۔
شامی صدر نے مزید کہا کہ صرف شامی عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں اور اس کے سوا کسی اور کو فیصلہ کرنے کا حق نہیں۔ ترک فوج کی شامی علاقے عفرین پر زمینی جارحیت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بشار الاسد نے کہا کہ اس جارحیت سے ایک بار پھر یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ترکی نے شام کے خلاف دشمنی پر مبنی پالیسی اپنائی ہے۔
اس ملاقات میں اعلی ایرانی سفارتکار جابری انصاری نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ تمام معاملات میں شام کے ساتھ باہمی مشاورت اور ہم آہنگی کا خواہاں رہا ہے.
شامی صدر اور ایرانی وزیر خارجہ کے معاون خصوصی نے سوچی میں ہونے والی شامی قومی مذاکرات اور امن عمل کی بحالی کے لئے اقوام متحدہ کے اہم کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اعلی ایرانی سفارتکار جابری انصاری نے شام کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ولید المعلم سے بھی ملاقات کی اور علاقائی اور عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔