Mar ۱۲, ۲۰۱۸ ۱۴:۳۸ Asia/Tehran
  • انار درہ سٹی پر طالبان کا قبضہ

افغانستان کے صوبے فراہ کا شہر اناردرہ پر طالبان نے قبضہ کرلیا ہے۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ طالبان عناصر نے صوبہ ننگر ہار کے شہر بٹی کوٹ پر راکٹ حملہ کیا ہے۔

فراہ کے صوبائی ترجمان ناصر مہری نے بھی اناردرہ شہر پر طالبان کے قبضے کی تصدیق کی ہے تاہم مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ طالبان عناصر نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب اناردرہ پر حملہ کرکے اس شہر کے پولیس کمشنر آفس کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ علاقے کے لوگ طالبان کے خوف سے اپنے گھروں کو چھوڑ کے فرار ہورہے ہیں۔گزشتہ رات ہونے والی جھڑپوں میں سرکاری فورس اور طالبان عناصر کے جانی نقصانات کے بارے میں تاحال کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔
طالبان نے پچھلے دوماہ سے فراہ صوبے کے صدر مقام فراہ سٹی کا بھی محاصرہ کر رکھا تھا اس دوران سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ مسلسل جھڑپیں ہوتی رہیں۔
صوبہ فراہ کے مرکزی شہر پر طالبان کے حملوں کے بعد افغانستان کی سیکورٹی فورس نے اس صوبے کے بعض علاقوں میں آپریشن کلین اپ بھی شروع کر رکھا ہے۔
صوبہ فراہ مغربی افغانستان کا سب سے زیادہ بدامنی والا صوبہ شمار ہوتا ہے اور گزشتہ سال یہ صوبہ طالبان کے ہاتھوں سقوط کرنے سے بال بال بچ گیا تھا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ طالبان عناصر نے صوبہ ننگر ہار کے شہر بٹی کوٹ پر راکٹ حملہ کیا ہے۔
صوبائی ترجمان عطااللہ خوگیانی نے بتایا ہے کہ صوبے کے نواحی شہر بٹی کوٹ پر کمشنر ہاؤس کو طالبان نے راکٹ کا نشانہ بنایا لیکن نشانہ خطا ہونے کے باعث یہ راکٹ ایک نجی گاڑی پر جا لگا۔
اس حملے میں سات عام شہریوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔جبکہ دو افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔
صوبائی ترجمان کے مطابق مرنے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔
صوبہ ننگر ہار کو مشرقی افغانستان میں طالبان کی سرگرمیوں کا اہم مرکز سمجھا جاتا ہے جہاں طالبان کے حملوں کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں سیکورٹی اہلکار اور عام شہری ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔

ٹیگس