Mar ۲۶, ۲۰۱۸ ۱۰:۲۲ Asia/Tehran
  • سعودی شہزادہ ولید بن طلال کی رہائی ڈیل کا نتیجہ

دنیا کے امیر ترین افراد میں شمار کیے جانے والے سعودی شہزادے ولید بن طلال کا کہنا ہے کہ انہیں سعودی حکومت سے معاہدے کے بعد رہائی ملی ہے اور ان کی فرم کنگڈم ہولڈنگ اپنے 13 ارب ڈالر کے اثاثے جلد سعودی عرب منتقل کرے گی۔

کنگڈم ہولڈنگز کے مالک شہزادہ ولید بن طلال کا رہائی کے بعد ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ انہوں نے رہائی کے بدلے سعودی حکومت سے ایک معاہدہ کیا ہے، تاہم انہوں نے معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ حساس اور خفیہ ہے جو ان کے اور سعودی حکومت کے درمیان ہے اور وہ اس معاہدے کا احترام کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں شہزادہ طلال نے کہا کہ ان کے گلوبل انویسٹمنٹ فرم میں اب بھی95 فیصد حصص ہیں۔

شہزادہ طلال نے کہاکہ وہ سعودی عرب میں منصوبوں کے لیے شاہی دولت فنڈ سے مشترکہ سرمایہ کاری کے لیے رابطے میں ہیں اور ان کی کنگڈم ہولڈنگ اپنے 13 ارب ڈالر کے اثاثے سعودی عرب منتقل کرے گی۔

واضح رہے کہ شہزادہ ولید بن طلال سعودی عرب میں کرپشن الزامات کے تحت تین ماہ تک نظر بند رہے، انہیں اس سال جنوری کے آخر میں رہائی نصیب ہوئی تھی ان کے علاوہ دو سوکے قریب دیگر شہزادے،سرکاری حکام اور اعلی شخصیات تھے جن میں سے اکثر کوڈیل کے بعد رہائی ملی جبکہ ابھی بھی بہت سے ایسے ہیں جنہوں نے رہائی کیلئے سعودی حکومت سے ڈیل نہیں کی۔

ٹیگس