مصرمیں تحریر اسکوائر، جمہوریت سے آمریت تک
مصرمیں تحریر چوک سے عوامی تحریک کے نشانات مٹادیئے گئے ہیں۔
مصر کے تاریخی تحریر چوک کے جلسوں سے عام انتخابات ہوئے مگر منتخب حکومت گرادی گئی اور صدر مرسی سمیت اخوان المسلمین کے سیکڑوں کارکنوں کو جیل میں بند کر کے بڑی بڑی سزائیں دی گئیں۔ تحریر چوک پر اب فوجی سربراہوں اور فوجی صدر کی تصاویر لگی ہیں۔
سات سال قبل مصر کے تاریخی تحریر اسکوائر پر لاکھوں افراد جمع تھے جو تبدیلی کے حق میں نعرے لگارہے تھے لیکن آج اسی تحریر چوک پر تمام تحریریں مٹادی گئی ہیں اور دیواروں سے نعرے بھی صاف کردیے گئے ہیں۔ جبکہ کہ اب اسی تاریخی چوک پر فوجی سربراہ جنرل السیسی کی تصاویر لگی ہوئی ہیں جو ایک ریفرنڈم کے نتیجے میں دوبارہ صدر بن گئے ہیں۔
اسی تاریخی چوک پر جمہوریت کے حق میں مظاہرے ہوئے تھے اور اسی چوک کے جلسوں سے عام انتخابات منعقد ہوئے لیکن منتخب عوامی حکومت کو گرادیا گیا، اور حکومت پر قابض فوجی سربراہوں کی تصاویر لگی ہوئی ہیں۔