امریکا، برطانیہ اور فرانس کا شام پر بزدلانہ حملہ
امریکا نے فرانس اور برطانیہ کے ساتھ مل کر شام پر حملوں کا آغاز کر دیاہے۔
شام کی سرکاری خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ شامی فضائیہ امریکا، برطانیہ اور فرانس کے حملے کا جواب دے رہی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق دمشق میں یکے بعد دیگرے کئی دھماکے سنے گئے اور دھواں اٹھتے بھی دیکھا گیا ہے۔ ان حملوں میں شہری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
شام پر شروع ہونے والے حملوں پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور روس سمیت کئی ممالک نے شام پر حملے کی مذمت کی ہے۔
روس کی جانب سے امریکی حملوں پر اپنے ردعمل کے اظہار میں کہا گیا ہے کہ امریکا عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، شام پر امریکی اتحاد کا حملہ کھلی جارحیت ہے۔
ڈپٹی چیئرمین دفاعی کمیٹی ڈوما کہتے ہیں کہ ٹرمپ اور ہٹلر ایک ہیں، بلکہ ٹرمپ ہٹلر ثانی ہیں۔
لبنان کی عوامی اور انقلابی تنظیم حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے شام پر امریکی حملے کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ،برطانیہ اور فرانس نے کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ بنا کربغیر کسی ثبوت کے آج صبح شام پر میزائلی حملہ کیا جس پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ یہ حملہ ایسے میں کیا گیا کہ جب شام کی فوج نے داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کو شکست دی تھی جس سے بخوبی دکھائی دیتا ہے کہ امریکہ اور اس کے بعض اتحادی داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کی شکست سے نہ فقط خوش نہیں ہیں بلکہ وہ ان دہشتگردوں کو بچانے کیلئے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے والے فرنٹ لائن کے ملکوں اور تحریکوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔اور شام پر حملہ بھی اسی لئے کیا گیا ہے۔