وہابی نظام امت اسلامیہ کا دشمن ہے، شامی حکومت
شامی حکومت نے شام پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حملے کی سعودی عرب اور بحرین کی طرف سے حمایت کئے جانے پر ان دونوں ملکوں کی حکومتوں کے موقف کی مذمت کی ہے۔
شام کے ٹیلی ویژن چینل الاخباریہ نے خبردی ہے کہ شامی وزارت خارجہ نے سعودی حکومت کے موقف پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا موقف امت اسلامیہ سے دشمنی میں وہابی نظام کے تاریخی کردار کا ہی تسلسل ہے۔
شامی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہابی نظام نے ہمیشہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف اور تفرقہ ڈالنے، شکست قبول کرنے کے نظرئے کی ترویج، دشمنوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دینے کی تبلیغ اور صیہونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کی ہے۔
شامی وزارت خارجہ نے کہاکہ اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ نجد و حجاز میں حکمفرما وہابی نظام نے شام پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حملے کی حمایت کی ہے خاص طور پر ایک ایسے وقت جب اس کا ہاتھ شام سے کاٹ دیا گیا ہے اور شام میں سعودی عرب کے آلہ کار جیش الاسلام جیسے دہشت گرد گروہ شکست کھاچکے ہیں یا پھرانہوں نے ہتھیار ڈال دئے ہیں۔
شامی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کے شرمناک اور ذلت آمیز موقف اپنانے کی ذمہ داری آل سعود پر ہی عائد ہوتی ہے اور اس طرح کی پالیسیاں تاریخ کے حافظے میں موجود رہیں گی۔
شامی وزارت خارجہ نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حملے کے لئے بحرینی حکومت کی حمایت کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آل خلیفہ حکومت کے اس موقف کی اتنی حیثیت ہی نہیں ہے کہ اس کا جواب دیا جائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرینی حکومت کو اپنے ملک میں بے شمار داخلی مشکلات کا سامنا ہے جو آل خلیفہ حکومت کی پیشانی پر بدنما داغ ہے۔ اس سے پہلے شامی وزارت خارجہ کے ایک ذریعے نے شام پر امریکی حملے کی قطر کی جانب سے حمایت کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ قطر نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کو العدید ایئربیس استعمال کرنے کی اجازت سے یہ ثابت کردیا ہے کہ آل ثانی حکومت نے اپنی عرب شناخت اور ماہیت کو فراموش کردیا ہے، وہ عرب اقوام کے دشمنوں کی صف میں کھڑی ہوگئی ہے اور اب اسے اپنی اس طرح کی احمقانہ پالیسیوں اور خیانت کے نتائج کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔