May ۰۶, ۲۰۱۸ ۱۵:۴۹ Asia/Tehran
  • لبنان میں پارلیمانی انتخابات کا آغاز

لبنان میں پارلیمانی انتخابات کے لیے پندرہ حلقوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔

لبنان کی وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق سینتالیس لاکھ چونسٹھ ہزار سے زیادہ لوگ پارلیمانی انتخابات میں رائے دینے کے اہل ہیں۔
لبنان میں پارلیمانی نظام حکومت قائم ہے اور صدر، وزیراعظم اور کابینہ کے ارکان کا انتخاب، پارلیمانی انتخاب پر منحصر ہوتا ہے لہذا لبنان کے اقتدار اعلی میں پارلیمنٹ کو مرکزی اور کلیدی حثیت حاصل ہے۔
لبنان میں انتخابات متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انجام پاتے ہیں اور لوگ اپنے من پسند انتخابی پینل کو ووٹ دیتے ہیں اور ہر پینل کو ملنے والوں ووٹوں کے تناسب سے پارلمینٹ میں نمائندگی حاصل ہوتی ہے۔

ہر ووٹر صرف ایک پینل کو ووٹ دے سکتا ہے جبکہ اسے مذکورہ پینل میں شامل کسی ایک شخص کو ترجیحی ووٹ دینے کا بھی حق حاصل ہے۔
نئے انتخابی قوانین کے تحت ملک کے پانچ ریجنوں کو پندرہ انتخابی حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر حلقے کی آبادی کے لحاظ نشستیں مقرر کی گئی ہیں۔ علاقے میں آباد نسلی اور مذہبی اکائیوں میں ان کی آبادی کے تناسب سے تقسیم کر دیا گیا ہے جس کا مقصد پارلیمنٹ کی ایک سو اٹھائیس نشستوں پر عیسائیوں اور مسلمانوں کو مساوی نمائندگی کا موقع فراہم کرنا ہے۔
انتخابی قوانین کے مطابق ہر لبنانی شہری چاہے ملک کے اندر ہو یا باہر، اپنے شناختی کارڈ پر درج پتے کی بنیاد پر مذکورہ انتخابی حلقے کے امیدواروں کو ہی ووٹ دینے کا اہل ہے۔
بیرونی ملک مقیم لبنانی شہری پہلے ہی اپنے ووٹ کاسٹ کر چکے ہیں اور اس مقصد کے لیے متحدہ عرب امارات، عمان، سعودی عرب، قطر، کویت، مصر، امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، آئیوری کوسٹ، نائیجیریا، برازیل ، برطانیہ اور فرانس میں قائم لبنانی سفارت خانوں میں ووٹ ڈالے گئے تھے۔
انتخابی عملے کے چودہ ہزار ارکان نے بھی جمعرات کو اپنے ووٹ کاسٹ کیے تھے۔
لبنان میں آخری بار انتخابات جون سن دو ہزار نو میں ہوئے تھے اور موجودہ پارلیمنٹ کی مدت سن دو ہزار تیرہ میں ختم ہو گئی تھی تاہم ملک کی مخصوص صورتحال کے پیش نظر پارلیمنٹ کی مدت میں تین بار توسیع کر دی گئی تھی۔

ٹیگس