انتفاضہ فلسطین کی سرکوبی بند کی جائے، تحریک حماس کا مطالبہ
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ نے فلسطین کی خود مختار انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غرب اردن میں فلسطینی عوام کی انتفاضہ کی سرکوبی بند کرے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے غزہ کی مشرقی سرحدوں پر واپسی مارچ میں شرکت کی۔ انہوں نے غرب اردن میں فلسطینی عوام کے خلاف فلسطین کی خودمختار انتظامیہ کے جارحانہ سیکورٹی اقدامات بند کئے جانے کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ واپسی مارچ میں شرکت کرنے والے فلسطینیوں نے مسئلہ فلسطین اور غزہ کے محاصرے کو علاقائی و عالمی اداروں اور سیاسی معاملات میں وسیع پیمانے پر نمایاں کیا ہے۔
انھوں نے واپسی مارچ میں شرکت اور فلسطینیوں کے مظاہروں کی حمایت کرنے والوں کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کئے جانے کی مخالفت و احتجاج میں بہنے والا پاک خون، امریکہ کی جانب سے سینچری ڈیل کے اعلان کی ناکامی کا باعث بنا ہے۔
امریکی سینچری ڈیل میں مسئلہ فلسطین کو ختم کر کے صیہونی آبادکاری اور صیہونی حکومت کی نسل پرستانہ پالیسیوں کو امریکی معیار سے تعبیر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب فلسطین کی وزارت صحت نے ہفتے کی رات غزہ میں ایک اور فلسطینی کی شہادت کی خبر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ فلسطینی، گذشتہ ہفتے پیر کے روز غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی وحشیانہ جارحیت میں شدید طور پر زخمی ہو گیا تھا جو ہفتے کی رات زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔
ہفتے کے روز بھی غزہ میں چودہ مئی کو زخمی ہونے والے دو فلسطینی نوجوان شہید ہو گئے تھے۔ ان تین فلسطینیوں کی شہادت کے ساتھ ہی واپسی مارچ یعنی تیس مارچ سے اب تک ایک سو انّیس فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
دریں اثنا بیت المقدس میں آباد سرگرم عمل فلسطینیوں نے غاصب صیہونی حکومت کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات کے سازش پسندانہ رویے کی مخالفت میں سوشل میڈیا میں ہم بھوکے نہیں ہیں کے عنوان سے کمپین شروع کی ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق ان فلسطینیوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کے لئے متحدہ عرب امارات کی کوششوں پر اپنی شدید مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ہم بھوکے نہیں کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینیوں کے لئے ارسال کردہ متحدہ عرب امارات کی افطاری کو واپس کر دیا۔
ان فلسطینیوں نے اسرائیل کے قیام کی ستّرویں برسی کے موقع پر مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کی جانب سے منعقدہ سائکلنگ کے مقابلوں میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے شرکت کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو غاصب صیہونی حکومت سے تعلقات برقرار کرنے کے لئے متحدہ عرب امارات کی کوشش سے تعبیر کیا ہے۔