Jun ۰۷, ۲۰۱۸ ۰۴:۲۱ Asia/Tehran
  • عالمی یوم قدس کی اہمیت اور ہمارا فریضہ

عالمی یوم قدس بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی قدس سرہ کی یاد گار ہے۔

بیت المقدس، مسلمانوں کا قبلہ اول اور دنیا بھر کے فرزندان توحید کا دوسرا حرم ہے۔

بیت المقدس، ان فلسطینیوں کی اصل سرزمین ہے جسے عالمی سامراج نے آج سے ٹھیک 70 سال قبل 1948 میں غاصب صیہونیوں کے تصرف میں دے دیا تھا۔

بیت المقدس، وہ سرزمین ہے جہاں سیکڑوں انبیاء اور اولیاء نے زندگی بسر کی۔

بیت المقدس، وہ ارض مقدس ہے جو انبیاء الہی کی بعثت کا مقام ہے۔

بیت المقدس، مقام معراج سید المرسلین  رحمۃ للعالمین پیغبر اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔

دنیا بھر کے مسلمان روز اول سے ہی قبلہ اول کی بازیابی کی کوشش کر رہے ہیں اور اس سامراجی سازش کے خلاف مسلسل غم و غصہ کا اظہار کرتے رہے ہیں۔

عالمی یوم قدس، دنیا کی مظلوم اور محروم تمام قوموں اور ملتوں کے مستقبل کے تعین کا دن ہے۔

عالمی یوم قدس، عالمی سامراج کے خلاف انسانی وجود کو ثابت کرنے کا دن ہے۔

عالمی یوم قدس، جرات، ہمت، دلیر، شجات اور پائمردی کے اظہار کا دن ہے۔

عالمی یوم قدس، امریکا کے آلہ کاروں اور خیانتکاروں کو خبردار کرنے کا دن ہے۔

عالمی یوم قدس، پورے عالمی اسلام کا دن ہے۔

عالمی یوم قدس، اسلامی اتحاد اور یکجہتی کا دنی ہے۔   

ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے ہی ایران کی حکومت نے غاصب صیہونیوں کے قبضے سے بیت المقدس کی آزادی کو اپنا نصب العین قرار دے رکھا ہے اور ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعے کو عالمی یوم قدس قرار دے کر اس دن کو دنیا کے مظلوموں کے خلاف حریت اور آزادی کے عظیم الشان نعروں میں تبدیل کر دیا۔

عالمی یوم قدس بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی قدس سرہ کی یاد گار ہے۔ امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے اس دن کو پورے اسلامی جوش و خروش کے ساتھ منانے پر تاکید کی ہے۔

ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے فورا بعد امام خمینی نے صیہونیوں کے غاصبانہ قبضے سے بیت المقدس کی آزادی کے لئے اس دن کو عالمی یوم قدس قرار دیتے ہوئے اپنے ایک پیغام میں فرمایا تھا کہ میں نے برسوں سے، مسلسل غاصب صیہونی حکومت کے خطرات سے مسلمانوں کو آگاہ کیا ہے اور اب چونکہ فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے خلاف ان کے وحشیانہ حملوں میں شدت آ گئی ہے ..... میں پورے عالم اسلام اور اسلامی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غاصبوں اور ان کے پشتپناہوں کے ہاتھ قطع کر دینے کے لئے آپس میں متحد ہو جائیں اور ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعے کو جو "قدر" کے ایام ہیں، فلسطینوں کے مقدرات طے کرنے کے لئے، عالمی یوم قدس کے عنوان سے منتخب کرتا ہوں تاکہ عالمی سطح پر تمام مسلمان عوام، فلسطینی مسلمانوں کے قانونی حقوق کی حمایت اور ان کی پشتپناہی کا اعلان کریں۔

امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے اس تاریخی خطاب کے بعد سے ہی عالمی یوم قدس، بیت المقدس کی آزادی کے عالمی دن سے مشہور ہو چکا ہے۔ یہ دن صرف بیت المقدس کی آزادی کے دن سے ہی مخصوص نہیں ہے بلکہ موجودہ دور میں عالمی سامراج کے خلاف کمزوروں کی پائمردی اور امریکا نیز اسرائیل کی تباہی و بربادی کے دن میں تبدیل ہو چکا ہے۔

اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا کے مسلمان، مذہب اور اعتقادات کے اختلافات کو فراموش کرکے ایک ہو جائیں اور اسلامی مقدسات کے دفاع، اسلام، قرآن، کعبے اور بیت المقدس کے تحفظ کے لئے وقت کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے متحد ہو جائیں۔

 

ٹیگس