Jun ۰۹, ۲۰۱۸ ۱۶:۱۳ Asia/Tehran
  • فلسطین سے متعلق سعودی فتنوں کا مقابلہ کرنے پر تاکید

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے فلسطین سے متعلق سعودی عرب کے فتنوں کے مقابلے میں مسلمانوں کی استقامت پر زور دیتے ہوئے عالم اسلام سے کہا کہ وہ بیت المقدس میں موجود فلسطینی شہریوں کی جیسے بھی ہو مدد کریں۔

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے مقبوضہ فلسطین کی سرحد سے دو کلومیٹرکے فاصلے پر واقع لبنانی علاقے مارون الراس میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے یوم القداس کی ریلی میں شریک لوگوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کا سب سے خطرناک منصوبہ سینچری ڈیل ہے جس کا مقصد مسئلہ فلسطین کو یکسر ختم کردینا اور بیت المقدس اور اس کے مقدس مقامات کو غاصب صیہونی حکومت کے حوالے کردینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام، مزاحمتی گروہ اور خود مختار فلسطینی انتظامیہ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ سینچری ڈیل کو قبول کرلیں لیکن فلسطین پر غاصبانہ قبضے کو ستر سال کا عرصہ گذر جانے کے بعد ابھی بھی فلسطینی قوم پرجوش ہے اور اس کے حوصلے بہت ہی بلند ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم نے یوم القدس مارون الراس میں منعقد کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ فلسطینی عوام تنہا نہیں ہیں۔ ہم ان کے دکھ درد اور رنج و غم میں برابر کے شریک ہیں اور جب تک تمام آوارہ وطن فلسطینی اپنے گھروں میں واپس نہیں لوٹ جاتے ہم بھی چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ آج بیت المقدس کو مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے جن میں پہلا چیلنج دنیا کے مختلف ملکوں کے ذریعے اسرائیل نام کی غاصب صہیونی حکومت کو سرکاری طور پرتسلیم کیا جاناہے۔ جبکہ دوسرا چیلنج بیت المقدس کی آبادی کے تناسب کو بگاڑنا اور اس شہر کے اسلامی اور عربی تشخص کو ختم کرکےاسے یہودی بنانا ہے اور تیسرا چیلنج بیت المقدس میں موجود مقدس مقامات اور مسجد الاقصی کی بے حرمتی اور توہین اور اس کا نام و نشان مٹانے کی کوشش ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ فلسطینیوں کا بیت المقدس میں باقی رہنا بہت ضروری ہے اور اس سلسلے میں فلسطینیوں کی مدد تمام مسلمانوں پر لازم ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ بیت المقدس اور مسئلہ فلسطین پر ہمارا راسخ اور پختہ ایمان ہے اور ہمارا اس بات پر بھی یقین ہے کہ بیت المقدس ان کے اصلی وارثوں کو مل کررہے گا اور آوارہ وطن فلسطینی ایک دن فتحانہ انداز میں اپنے وطن واپس لوٹیں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل اپنے اتحادی عرب حکمرانوں کے ساتھ مل کر گذشتہ سترہ سالوں سے مسئلہ فلسطین کو دبانے کی ناکام سازش کررہے ہیں لیکن مسئلہ فلسطین روز بروز مزید نمایاں ہوتا جارہا ہے اور اس سلسلے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہاکہ عرب دنیا میں اس وقت ایسی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں جو پچھلے ستر برسوں میں غیر مععمولی نوعیت کی ہیں- ان کا کہنا تھا کہ بعض افراد نے اپنے قلم اور زبان سے اعلان کردیا ہے کہ صیہونیوں کو فلسطین اور بیت المقدس شہر میں رہنے کا حق ہے ان کا کہنا تھا کہ اس پوری صورتحال کا ذمہ دار سعودی عرب ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آج علاقے میں بعض حکمراں صرف اپنی حکومت بچانے کی فکر میں ہیں اور یہ حکمراں جنھیں امریکا کی حمایت و پشتپناہی حاصل ہے صیہونی حکومت کو تسلیم کرنے کی جانب قدم بڑھارہے ہیں۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سینچری ڈیل کو ناکام بنانے کی جنگ میں فلسطین کے استقامی گروہ ہمارا مضبوط بازو ہیں یہاں تک دنیا کے مختلف علاقوں میں اسلامی اور عرب گروہوں نے اس سلسلے میں فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ دشمنوں کی خواہش ہے کہ بعد والی نسلیں فلسطین کو فراموش کردیں۔ ان کا کہنا تھاکہ آج نسلوں کی جنگ جاری ہے لیکن ہم غزہ میں دیکھ رہے ہیں کہ دسیوں ہزار فلسطینی نوجوان صیہونی فوجیوں کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں جنھیں ذرہ برابر کوئی خوف نہیں ہے اور یہ شجاعت و فداکاری کی اعلی ترین منزل اور حق پر ایمان کا منہ بولتا ہوا ثبوت ہے۔

ٹیگس