شیخ عیسی قاسم کے علاج و معالجے کے بار ے شاہی حکومت کا دعوی جھوٹا ہے
بحرین کے الوفا اسلامی گروہ نے اعلان کیا ہے کہ بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کا علاج کرانے کرانے سے متعلق آل خلیفہ حکومت کا بیان جھوٹا اور اس سلسلےمیں کوشش کا اظہار محض ایک فریب اور دھوکہ ہے۔
بحرین کے الوفا اسلامی گروہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ بحرین کے شاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی بیماری کی ذمہ داری سے خود کو بچانے کے لئے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کا علاج و معالجہ کرانے میں وہ خود اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔الوفا گروہ کے مطابق بحرین کے ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی عظیم شخصیت اور ان کے وقار کو مجروح کرنے کے لئے بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی سازش و کردار سب پر واضح اور نمایاں ہے جس سے یہ صاف ظاہر ہو جاتا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کا علاوج کرانے میں اس ظالم حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے اور اس سلسلے میں جو کچھ ظاہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ صرف فریب اور دھوکہ ہے۔الوفا گروہ نے بحرینی عوام اور بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف آل خلیفہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات کا مقابلہ کئے جانے کی ضرورت پر تاکید بھی کی۔بحرین کی الوفا پارٹی کا کہنا ہے کہ شاہی حکومت بحرینی عوام کی انقلابی تحریک کے عملی کردار سے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کا نام ہٹانے کی کوشش کرتی رہی ہے اور دسمبر دو ہزار چودہ سے آل خلیفہ حکومت نے صرف اس بنا پر کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے بحرینی عوام کی حکومت مخالف جدوجہد کی حمایت کی ہے، ان کے خلاف سازشیں مزید تیز کر دی ہیں۔بحرین کے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت اور ان کی نظر بندی کے خلاف بحرینی عوام کے مسلسل وسیع مظاہروں کے بعد بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے شیخ عیسی قاسم کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی-آل خلیفہ حکومت نے جون دو ہزار سولہ میں ان کی شہریت منسوخ کر دی تھی اور اس کے بعد الدراز کے علاقے میں انہیں ان کے گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔بحرین کی ظالم شاہی حکومت نے جون دوہزار سولہ میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرکے انہیں ان کے گھر میں نظر بند کردیا تھا اور ان پر جھوٹے مقدمات بھی عائد کردئے تھے۔آل خلیفہ حکومت نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو نہ صرف دوہزار سولہ سے ان کے گھر میں نظر بند کررکھا تھا بلکہ پورے الدراز علاقے کو اپنے فوجی محاصرے میں لے رکھا ہے اور حتی اس شہر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر بھی پاپندی عائد کر رکھی ہے۔واضح رہے کہ بحرینی عوام فروری دو ہزار گیارہ سے بحرین کی ڈکٹیٹر شاہی حکومت کے خلاف احتجاج اور اپنے ملک میں جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ آل خلیفہ حکومت، بحرینی عوام کے خلاف مسلسل طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔