بن سلمان کا فوجی اہلکاروں کو انتباہ
سعودی ولی عہد نے فوج کو حکم دیا ہے ایسی ہر طرح کی ویڈیوکلپ کی ریکارڈنگ کی روک تھام کی جائے جس میں فوجی اہلکار اقتصادی بدحالی اور نفسیاتی دباؤ کی شکایت بیان کر رہے ہوں۔ بن سلمان نے اپنی ماں فہدہ بنت فالح کو بھی اپنے براہ راست حکم کے ذریعے گھر میں نظر بند کردیا ہے۔
العہد الجدید نامی ویب سائٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر جنوبی علاقوں کے محاذ جنگ پر تعینات سعودی فوجیوں کی اپنی صورتحال کے بارے میں شکایت آمیز فلم کے منظر عام پر آنے کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ تمام فوجی اہلکار اور خاص طور سے یمن کے ساتھ ملنے والی سرحدوں پر تعینات فوجی اہلکاروں کو فلم بنانے کا حق حاصل نہیں ہے۔
اس سے پہلے سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یمن میں تعینات سعودی فوجیوں کی کمزوری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنگ یمن میں شریک تمام فوجیوں کے خلاف عائد فوجی اور کرمنل کیس ختم کردیے جائیں گے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنی ماہ فہدہ بنت فالح کو بھی ان کے محل میں نظر بند کردیا ہے اور کوئی بھی شخص بن سلمان کی اجازت کے بغیر ان سے ملاقات نہیں کرسکتا۔
فہدہ بنت فالح سعودی عرب کے موجودہ بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کی تیسری بیوی ہیں جو سعودی بادشاہ کے تیرہ میں سےتین بچوں کی ماں بھی ہیں تاہم سعودی ولی عہد نے انہیں شوہر سے دور ایک چھوٹے محل میں نظر بند کردیا ہے۔
فہدہ اس وقت سعودی بادشاہ کی واحد قانونی بیوی ہیں کیونکہ سلطانہ بنت ترکی دوہزار گیارہ میں مرچکی ہیں جبکہ سارہ بنت فیصل کو سلمان بن عبدالعزیز نے طلاق دے دی تھی۔
فرانسیسی جرید کے مطابق، بن سلمان کی ماں نے مملکت چلانے کے بارے میں اس کی صلاحیتوں پر شک کا اظہار کیا تھا جس کے بعد بن سلمان کو خوف پیدا ہوگیا تھا کہ کہیں اس کی ماں کی رائے باپ کے فیصلوں پر اثر انداز نہ ہونے لگے لہذا انہوں نے اپنی ماں کو باپ سے الگ اور ایک دور افتادہ محل میں نظر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اسی دوران امریکہ اور آل سعود پر تنقید کرنے والے ایک سعودی عالم دین کی گرفتاری کے بعد، مخالف سعودی شہزادے خالد بن فرحان آل سعود نے کہا ہےکہ سعودی حکومت سیاسی تباہی کے دھانے پر پہنچ گئی ہے۔
سعودی عالم دین الحوالی کو مسلمان اور مغربی تہذیب نامی کتاب کی اشاعت کے بعد گرفتار کیا گیا ہے جس میں انہوں نے حکومت امریکہ کے لیے سعودی عرب کی جانب سے کیےجانے والے اخراجات اور اربوں ڈالر کی رقم ٹرمپ کو فراہم کرنے پر کڑی نکتہ چینی کی تھا ۔
رپورٹ کے مطابق شہزادہ خالد بن فرحان نے اپنے ٹوئیٹر پیج پر لکھا ہے کہ الحوالی کی گرفتاری قابل مذمت ہے اور سعودی عرب کے عوام کو ظلم کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہے۔