یمن کی تینوں مسلک کی کونسلوں کی جانب سے سعودی جارحیت کی مذمت
یمن کے تینوں مکاتب فکر کی کونسلوں نے صوبہ صعدہ کے شہر ضحیان کے ایک بازار پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ بمباری کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں، عربوں اور انسانی تاریخ کا بدنما داغ قرار دیا ہے۔
المسیرہ ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق ملک کے تینوں مکاتب فکر زیدیہ، صوفیہ اور شافعی کی مرکزی کونسلوں نے یمن عوام کے خلاف امریکی سعودی جرائم اور بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے، عالمی برادری کی خاموشی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یمن کے تینوں مکاتب فکر کی کونسلوں کے ارکان نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد یمن کے خلاف وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کرکے امریکی اور صیہونی منصوبوں پر عملدرآمد کر رہا ہے جس کا مقابلہ کیے جانے کی ضرورت ہے۔
زیدیہ، صوفیہ اور شافعی کونسلوں کے ارکان نے یمنی عوام اور دنیا کی دیگر مسلم اقوام سے اپیل کی ہے کہ وہ یمن پر جارحیت کرنے والے ملکوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں۔
دوسری جانب عوامی تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے اپنے ایک بیان میں جارح سعودی اتحاد کے اس دعوے کو اس کی پستی اور حقارت کا ثبوت قرار دیا ہے کہ ضحیان میں یمنی فورس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی اتحاد نے بے گناہ یمنی بچوں کے قتل عام کی یہ کہہ کر توجیہ کی ہے کہ یمنی فورس کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے جو سعودیوں کے اخلاقی دیوالیہ پن، ذہنی پستی اور حقارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ محمدعبدالسلام نے کہا کہ سعودی اتحاد کے ترجمان کی جانب سے اپنے مجرمانہ اقدامات کی توجیہ، انسانیت کی تذلیل اور بے گناہوں کی جانوں کو اہمیت نہ دینے کی کھلی مثال ہے اور اس حملے سے یمنی عوام کے خلاف سعودی جرائم میں ایک اور باب کا اضافہ ہوا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کی سرکردگی میں قائم فوجی اتحاد کے وحشی ترجمان ترکی المالکی نے یمنی بچوں کی بس پر حملے کو جائز قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اس حملے میں ان لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جو جیزان کے علاقے پر میزائل حملے میں ملوث تھے۔
ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے یمن میں سعودی اتحاد کے حالیہ حملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترس نے یمن کے صوبے صعدہ میں اسکولی بچوں کی بس پر سعودی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اس ہولناک جرم کی فوری اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بعض ارکان نے یمن میں سعودی اتحاد کے حالیہ جرائم کی تحقیقات کو ضروری قرار دیا ہے۔ سوئیڈن، بولیویا، ہالینڈ، پیرو اور پولینڈ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں یمنی بچوں کی ایک بس پر سعودی اتحاد کے حملے پر غور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ یمن سے ملنے والی سرحدوں کے قریب انجام پانے والی کارروائیوں میں کم سے کم پانچ سعودی فوج ہلاک ہوگئے ہیں۔سعودی میڈیا نے وقت اور جگہ کا تعین کیے بغیر سرحدی علاقوں میں یمنی فوج کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے دوران پانچ فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
قبل ازیں یمنی فوج نے جمعے کی صبح مرکزی صوبے مارب میں واقع سعودی اتحادی فوج کے ایک ٹھکانے کو کم فاصلے تک مار کر نے والے بیلسٹک میزائل کا نشانہ بنایا ہے۔یمنی فوج کی جانب سے چلایا جانے والا ایک اور میزائل صوبہ جیزان کے علاقے جبل قیس میں سعودی فوج کے ایک اڈے پر لگا ہے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق صوبہ جیزان کے علاقے جبل الدور کے قریب ہونے والے ایک میزائل حملے میں متعدد سعودی اتحادی فوج ہلاک ہوگئے ہیں جن میں کئی سوڈانی بھی شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں میں بتایا گیا ہے کہ یمنی فوج کے جوانوں نے جنوبی سعودی عرب کے صوبے نجران پر اچانک حملہ کرکے سعودی فوجیوں کو علاقے سے بھاگنے پر مجبور کردیا ہے۔ اس کارروائی میں سڑسٹھ سعودی فوجی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ علاقے کے سات چیک پوائنٹس پر یمنی فوج نے کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔