آنگ سان سوچی پرمسلمان اقلیت کے حقوق کا دفاع نہ کرنے کا الزام
اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے سابق سربراہ زید رعدالحسین کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے بعد آنگ سانک سوچی کو مستعفی ہوجانا چاہیے تھا۔
اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو میانمار فوج کی ترجمانی کرنے کے بجائے مسلمان اقلیت کے حق میں بات کرنی چاہیے تھی اور فوج کی جانب سے کیے جانے والے مظالم کی مذمت کرنی چاہیے تھی مگر وہ ان کا دفاع کرتی رہیں۔
زید رعدالحسین کا کہنا تھا کہ سوچی نے اس معاملے پر جو معذرت خواہانہ رویہ اختیارکیا وہ انتہائی قابل افسوس ہے اس سے بہتر تھا کہ وہ خاموش رہتیں حالانکہ رہنما کے طور پر وہ بہت کچھ کرنے کی پوزیشن میں تھیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کا اپنی حالیہ رپورٹس میں کہنا تھا کہ میانمارکے آرمی چیف اوردیگر اعلیٰ فوجی افسران روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں جب کہ آنگ سان سوچی ان مظالم کو روکنے میں ناکام رہیں۔