Sep ۱۲, ۲۰۱۸ ۱۵:۴۶ Asia/Tehran
  • شام کی تعمیرنو میں ایران و روس کو فوقیت حاصل، دمشق کا اعلان

شام کے وزیر خارجہ ولید العملم نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے دوست ملکوں ایران اور روس پر مکمل بھروسہ کیا ہے اس لئے شام کی تعمیرنو میں بھی ان ہی ممالک کو فوقیت حاصل رہے گی۔

شام کی قومی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے وزیر خارجہ ولید العملم نے اپنے ایک انٹرویو میں شام کی تعمیرنو کے عمل میں ایران اور روس کو فوقیت دیئے جانے کو شام میں ان کے ایثار و فداکاری نیز شام کی تعمیرنو کے عمل میں شمولیت کے لئے ان کی توانائی کا مظہر قرار دیا ہے۔

انھوں نے اسی طرح چین، ہندوستان، ملائیشیا، برازیل اور جنوبی افریقہ کو شام کے دوست ملکوں سے تعبیر کیا اور کہا کہ ان ممالک کی کمپنیوں نے شام کی تعمیرنو کے عمل میں شرکت کے لئے اعلان آمادگی کیا ہے۔

شام کے وزیر خارجہ نے ادلب میں شام کی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جانے کے بارے میں دمشق حکومت کے خلاف کئے جانے والے دعوے سے متعلق بعض رپورٹوں  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اس طرح کے دعوے کر کے شام کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے بہانے کی تلاش میں ہے۔

ولید المعلم نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ شام کے پاس کسی بھی قسم کے کیمیائی ہتھیار موجود نہیں ہیں کہ جن سے وہ استفادہ کر سکے، کہا کہ شام کی حکومت کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے بارے میں کئے جانے والے دعوے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ 

انھوں نے شام میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے مقاصد کے بارے میں کہا کہ امریکہ صرف اپنے ہی مقاصد کو شام میں آگے نہیں بڑھا رہا ہے بلکہ وہ شام میں اسرائیل کے مقاصد بھی پورے کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ شام صیہونی حکومت کے مقابلے میں اہم مزاحمتی ملک بنا رہے۔

انھوں نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ شام میں دہشت گردوں کا مقابلہ کئے جانے کی حمایت کرتی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے کہا کہ شام میں دہشت گردوں کا وجود برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

انھوں نے ادلب میں دہشت گردوں کا بھرپور مقابلہ کئے جانے کی ضرورت پر تاکید بھی کی۔

واضح رہے کہ شام کا صوبے ادلب دہشت گرد گروہوں کے قبضے میں ہے اور شام کی حکومت اپنے ملک کے اس صوبے کو مغربی اور علاقے کے بعض ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانا چاہتی ہے جبکہ مغربی ممالک اور خاص طور سے امریکہ ادلب میں شام کی فوجی کارروائی کے خلاف ہے تاکہ کسی بھی طرح سے اس علاقے میں دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

ٹیگس