اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام یمنی ارکان پارلیمینٹ کا خط
یمن کے ارکان پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترس کے نام خط میں اپنے ملک کے خلاف سعودی جارحیت اور حملے فوری اور غیر مشروط طور پر بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق یمن کے اراکین پارلیمنٹ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ یمن کے خلاف سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے مجرمانہ اقدامات کا تسلسل اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جارح قوتیں ہمارے ملک پر مکمل قبضہ کر لینا چاہتی ہیں۔
یمنی پارلیمنٹ کے ارکان نے اپنے خط میں جارح سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے ظالمانہ اور ہمہ گیر زمینی، فضائی اور سمندری محاصرے کی مذمت کرتے ہوئے محاصرہ کے خاتمے اور اپنے ملک کے خلاف سعودی حکومت کی وحشیانہ جنگ فوری اور غیر مشروط طور پر بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس خط میں یمنی ارکان پارلیمنٹ نے امید ظاہر کی ہے کہ دنیا بھر کے آزاد منش انسانوں کا ضمیر یمن کی ابتر صورت حال کے حوالے سے ضرور بیدار ہو گا۔
چند روز قبل یمنی عوام کی بڑی تعداد نے دارالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر کے سامنے اجتماع کر کے سعودی اتحاد کی جانب سے اپنے ملک کی سمندری، فضائی اور زمینی ناکہ بندی نیز زخمیوں اور مریضوں کو بیرون ملک منتقل کرنے کی اجازت نہ دینے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ سعودی بادشاہ کے بھائی نے شاہ سلمان اور ان کے ولی عہد کی خارجہ پالیسی نیز جنگ یمن میں مداخلت پر احتجاج کرتے ہوئے ملک چھوڑ دیا ہے اور ان کے کچھ بیٹے بھی سعودی عرب چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
نبا ٹیلی ویژن کے مطابق شہزادہ احمد بن عبدالعزیز نے کچھ عرصہ قبل لندن میں سعودی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے درمیان آ کر شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی خارجہ پالیسی نیز یمن پر حملے کی کھل کر مخالفت کی تھی۔ سعودی شہزادے کے اس اقدام پر شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سخت آگ بگولہ ہو گئے تھے۔
لندن کی ایک شاہراہ پر ہونے والے مظاہرے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احمد بن عبدالعزیز مظاہرین سے کہہ رہے ہیں کہ آل سعود خاندان کا جنگ یمن سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ یہ جنگ شروع کرنے کا فیصلہ صرف شاہ سلمان اور ان کے بیٹے محمد بن سلمان ذاتی طور پر کیا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ شہزادہ احمد بن عبدالعزیز کے علاوہ دو دیگر سعودی شہزادوں نے بھی سعوی ولی عہد محمد بن سلمان کی جاہ طلبی اور اقتدار پرستی پر اعتراض کرتے ہوئے جلاوطنی اختیار کر لی ہے۔
سیاسی ماہرین محمد بن سلمان کو بحران یمن کا اصل ذمہ دار قرار دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان اپنے اقتدار کا راستہ ہموار کرنے کے لیے جنگ یمن کو بطور ہتھکنڈا استعمال کر رہے ہیں۔