امام حسین علیہ السلام کا راستہ عزت و کرامت اور آزادی کا راستہ ہے، سید حسن نصراللہ
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ فرزند رسولۖ حضرت امام حسین علیہ السلام کا راستہ عزت و کرامت اور آزادی کا راستہ ہے۔
جنوبی بیروت میں یوم عاشور کی مرکزی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ نواسہ رسولۖ حضرت امام حسین ع کی راہ میں کامیابی، عزت، کرامت، حریت پسندی اور مقبوضہ علاقوں کی آزادی اور طاقت کے سوا کچھ دکھائی نہیں دیتا۔
انہوں نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ حضرات یہاں سید الشہدا ع سے وفاداری کا اعلان کرنے کے لیے آئے ہیں اور اس کا اجر خدا کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہمارا راستہ وسیع، ہماری تعداد میں اضافہ، ایمان میں مضبوطی کے ساتھ ساتھ جضرت امام حسین ع کے راستے میں ہماری استقامت اور طاقت میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ہم ایک بار پھر اس مکتب کی پابندی کا اعلان کرتے ہیں اور حضرت امام حسین علیہ السلام کی طرح ہیھات من الذلہ کا نعرہ لگاتے ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ میں تمام عربوں اور مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ یمنی عوام کے خلاف سعودی جارحیت پر اپنی خاموشی توڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ قیامت کے دن سب سے پوچھا جائے گا کہ یمنی عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑنے والے قاتلوں اور ان کے وحشیانہ اقدامات پر خاموش تماشائی کیوں بنے رہے۔
سید حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر امریکی منصوبے سینچری ڈیل کے مقابلے میں اپنے جائز حقوق کا دفاع کرنے والی فلسطینی قوم کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہیں۔
اسرائیلی دھمکیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اس وقت صیہونی آگ بگولہ ہیں کیونکہ خطے میں ان کی ساری سازشیں اور منصوبے ناکام ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلیوں نے شام اور عراق کے حالات سے بڑی امیدیں وابستہ کر رکھی تھیں لیکن پتہ چل گیا کہ مزاحمت کا محور پہلے کے مقابلے میں زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آیا اور اس میں نئے ممالک کا اضافہ ہو گیا۔
سید حسن نصراللہ نے بڑے واضح الفاظ میں کہا کہ میں اسرائیل کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ اگر اس نے لبنان کے خلاف کوئی نئی جنگ مسلط کی تو اسے ایسی صورت حال کا سامنا کرنے پڑے گا جو اس کے تصور میں نہیں ہوگی۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ ایران کا ساتھ دینا ہماری ذمہ داری ہے کیونکہ آئندہ ہفتوں کے دوران اس کے خلاف امریکی پابندیوں کا آغاز ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران کا محاصرہ کرنا چاہتی ہے اور ایرانی تیل کی برآمدات روکنے کے لیے دیگر ملکوں پر دباؤ ڈال رہی ہے۔