Nov ۰۱, ۲۰۱۸ ۱۳:۴۳ Asia/Tehran
  • خاشقجی قتل کیس، سعودی عرب پر ترکی کا دباؤ

ترکی کی حکمراں جماعت کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو چاہئے کہ وہ مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بارے میں ترکی کو بتائے کہ ان کی لاش کہاں ہے۔

ترکی کے اٹارنی جنرل کے اس تازہ بیان کے بعد کہ دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد جمال خاشقجی کو گلا گھونٹ کر قتل  اور اس کے بعد ان کے سر اور جسم کو الگ کر دیا گیا تھا، ترکی کی حکمراں جماعت انصاف اور ترقی پارٹی کے ترجمان عمر چلیک نے کہا ہے کہ انقرہ  کی حکومت، خاشقجی  قتل کے معاملے میں کسی کو بھی پردہ پوشی کی اجازت نہیں دے گی-

ترکی کی حکمراں جماعت کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کو چاہئے کہ وہ اس کیس میں مقامی افراد کے ملوث ہونے کا اپنا دعوی بھی ثابت کرے-

ترکی کے اٹارنی جنرل نے خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اخبار واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ سعودی صحافی کو قتل کرنے کے بعد ان کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے گئے اور اس کو غائب کر دیا گیا-

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس قتل کے پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے لئے ترک پولیس کی کوششوں کے باوجود اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا ہے- 

ٹیگس