سعودی عرب میں بغاوت کا خطرہ، ریاض شہر فوج کے حوالے
ملک بدر کیے گئے شہزادے کی طرف سے ممکنہ بغاوت کے پیش نظر سعودی عرب کے ولی عہد نے ریاض کا کنٹرول فوج کے حوالے کر دیا۔
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے بیشتر سعودی فوجیوں کو دارالحکومت ریاض میں منتقل کر دیا ہے، اس اقدام کی وجہ حکومت مخالف شہزادے خالد بن فرحان السعود کی جانب سے لگائی گئی دھمکی کو قرار دیا جا رہا ہے جس میں انہوں نے ولی عہد محمد بن سلمان کیخلاف اعلان بغاوت کرتے ہوئے انہیں اقتدار سے ہٹانے کا اعلان کیا ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق اماراتی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں حکومت مخالف شہزادے خالد بن فرحان السعود نے شاہی خاندان میں سے اپوزیشن کو متحرک کرکے محمد بن سلمان کی حکومت کے خاتمے کا عندیہ دیا ہے۔ جرمنی میں جلا وطن شہزادے کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان کا انداز حکومت جاہلانہ اور متکبرانہ ہے، اس کی حکومت کا خاتمہ ضروری ہے۔
دوسری جانب یہ بات بھی اہم ہے کہ ستمبر میں استنبول کے سعودی قونصلیٹ میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد مختلف حلقوں سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ اس میں سعودی ولی عہد کس حد تک ملوث ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے شاہ سلمان نے گزشتہ ولیعہد 57 سالہ شہزادہ محمد بن نائف کی جگہ اپنے 31 سالہ بیٹے شہزادہ محمد بن سلمان کو اپنا نیا ولیعہد مقرر کرکے شہزادہ محمد بن نائف کو وزیرِ داخلہ کے عہدے سے بھی ہٹا دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق سعودی ولیعہد محمد بن سلمان پر چند ماہ قبل حملہ بھی ہوا تھا اور وہ اس میں زخمی بھی ہوئے تھے۔