Jan ۰۲, ۲۰۱۹ ۱۹:۵۳ Asia/Tehran
  • یونیسکو سے امریکہ و اسرائیل کی علیحدگی پر ایران کے وزیر خارجہ کا ردعمل

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو سے امریکہ اور غاصب صہیونی حکومت کی علیحدگی پر طنزیہ ردعمل کا اظہار کیا۔

انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں یونیسکو سمیت مختلف عالمی اداروں اور معاہدوں سے امریکہ اور غاصب صہیونی حکومت کی علیحدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی ٹرمپ حکومت اور اسی طرح غاصب صہیونی حکومت، شاید کرہ ارض سے بھی نکلنا چاہتی ہیں۔
محمد جواد ظریف نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے، پیرس معاہدے، نیفٹا اور ٹی پی پی معاہدے کے بعد امریکہ اور اسرائیل اب یونیسکو سے بھی نکل گئے۔ انہوں نے کہا کہ کیا ایسی کوئی چیز باقی رہ گئی ہے کہ جس سے ٹرمپ اور صہیونی حکومت نہ نکلے ہوں اور اب شائد کرہ ارض ہی باقی رہ گیا ہے۔
امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت نے نئے سال کے آغاز پر اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت سے متعلق ادارے یونیسکو کو باضابطہ طور پر ترک کر دیا ہے جس کی وجہ امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے بارہ اکتوبر دو ہزار سترہ کا وہ بیان ہے کہ جس میں کہا گیا تھا کہ یونیسکو، اسرائیل مخالف ادارہ ہے۔
اسی دن اسرائیل بھی اس عالمی ادارے سے نکل گیا جبکہ یونیسکو میں فلسطین کو رکنیت دیئے جانے کے بعد امریکہ نے اس ادارے کی امداد بھی منقطع کر دی ہے۔
یونیسکو نے چار جولائی دو ہزار سترہ کو ایک قرارداد میں اعلان کیا تھا کہ بیت المقدس پر اسرائیل اپنی ملکیت کا ہرگز کوئی دعوی نہیں کر سکتا۔

واضح رہے کہ اس شہر پر اسرائیل نے سن انیس سو سڑسٹھ سے قبضہ کر رکھا ہے۔

ٹیگس