Dec ۱۴, ۲۰۲۵ ۲۱:۰۲ Asia/Tehran
  • تہران میں افغانستان پر علاقائی و پڑوسی ملکوں کی خصوصی کانفرنس

آج تہران، افغانستان کے بارے میں علاقائی اور پڑوسی ملکوں کی خصوصی کانفرنس کا میزبان ہے۔

سحرنیوز/ایران  وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ تجربے نے یہ ثابت کیا ہے کہ کسی بھی ملک کے مسائل کے حل میں پڑوسی ممالک زیادہ قابل اعتماد اور موثر ترین کردار ادا کرسکتے ہیں-

افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے خصوصی نمائندے آج صبح وزارت خارجہ ایران کی میزبانی میں افغانستان اور خطے سے متعلق اہم ترین اور تازہ ترین پیش رفتوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اکٹھا ہوئے۔

 

اس اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کے نمائندے، روس اور ازبکستان کے صدور کے نمائندے اور چین، تاجکستان، ترکمانستان کی وزارت خارجہ کے نمائندے شریک ہیں۔

 

 وزیر خارجہ ایران سید عباس عراقچی نے اجلاس کے آغاز میں افغانستان اور جنوبی ایشیا کے خطے میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں تہران کے موقف کی وضاحت کی۔

 انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک باشرف سرزمین اور عوام کا حامل اور بے مثال صلاحیتوں کا مالک ایک ملک ہے اور وہاں کی ترقی نہ صرف ایک انسانی ضرورت ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے لیے ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

 

 سید عباسد عراقچی نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں کے تجربے نے واضح طور پر یہ ظاہر کیا ہے کہ افغانستان میں سلامتی، ترقی اور خوشحالی براہ راست تمام ہمسایہ ممالک کے مفادات سے جڑی ہوئی ہے۔

 وزیر خارجہ ایران کا کہنا تھا کہ کوئی بھی غیر علاقائی نسخہ علاقائی مسائل اور بحرانوں کو حل نہیں کر سکتا اور یہ طے ہے کہ درآمد شدہ نسخے اور غیر علاقائی فیصلے کسی بھی ملک میں استحکام کا باعث نہیں بنتے، بلکہ اس کے برخلاف، علاقائی سطح پر نکلنے والی راہ حل، پائیدار ترقی اور سلامتی کے حصول میں زیادہ مددگار ثابت ہوتی ہے۔

 

سید عباس عراقچی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایران افغانستان کے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اپنے تعاون کو بڑھانے کے لیے تیار ہے اور یہ تعاون نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے لیے فائدہ مند ہوگا۔

وزیر خارجہ ایران نے اس بات پر زور دیا کہ ہم سبھی کو یہ بات مدنظر رکھنا چاہیے کہ ان تمام کوششوں کا مقصد مرکزی طور پر افغانستان کے عوام ہیں۔

عباس عراقچی نے علاقے میں امن و استحکام، علاقے کے سیاسی و اقتصادی عمل میں افغانستان کی شمولیت، اپنے احساس ذمہ داری پر توجہ اور اپنے رویے کی بنیاد پر ممالک کے مابین اعتماد کی بحالی کو اُن عناصر میں شمار کیا جو علاقائی ممالک کے مابین تعمیری اتفاق رائے کو جنم دے سکتے ہیں۔

 

ٹیگس