کیا مسلمانوں کی فتوحات، غاصبانہ قبضہ تھیں؟؟؟ دبئی پولیس سربراہ کا متنازع بیان
ضاحی خلفان متحدہ عرب امارات میں دبئی پولیس کے نائب سربراہ ہیں جو اکثر اپنے بیانات اور ٹویٹ سے تنازع پیدا کر دیتے ہیں ۔ اس بار ضاحی خلفان نے مسلم اسپین یا اندولس میں مسلمانوں کے ملنے والی فتح کو غاصبانہ قبضہ قرار دیا ۔
خلفان نے کہا کہ اندولس پر مسلمانوں نے 8 صدیوں تک اپنا قبضہ جاری رکھا تاہم پھر یہ علاقہ اس کے اصل شہریوں کے ہاتھ میں چلا گیا ۔ صبر کیجئے ہر طاقت کا زوال ہوتا ہے ۔ اس میں چاہے جتنا وقت لگ جائے ۔
اس کے بعد تو ضاحی خلفان پر چاروں طرف سے حملے شروع ہوگئے۔ یوزرس نے کہا کہ خلفان پولیس شعبے کے ملازم ہیں، انہیں مسلمانوں کی تاریخ کے بارے میں کچھ پتا ہی نہیں ہے ۔
یوزرس نے لکھا کہ خلفان کو تاریخ کا علم ہی نہیں ہے اور شاید ان کی فکر بھی پسماندگی کا شکار ہے اس لئے وہ مسلمانوں کی شاندار فتوحات میں کیڑے نکال رہے ہیں۔ کچھ یوزرس نے ٹویٹ کیا کہ ماضی کی جنگوں میں خلفان کو صرف یہ نظر آتا ہے کہ مسلمان کہاں تک پہنچ گئے تھے، انہیں یہ نظر نہیں آتا کہ مسلمانوں پر کتنے مظالم ہوئے ہیں ۔
مصر کے دانشور اشرف دوابہ نے ٹویٹ کیا کہ ضاحی خلفان آپ کی بات اور آپ کے فہم و ادارک پر ہمیں افسوس ہے، یہ خود یورپ کے تاريخ داں اعتراف کرتے ہیں کہ اندولس میں مسلمانوں نے جو ثقافت اور علم رائج کیا وہ پورے یورپ میں پھیلا، اس طرح مسلمانوں نے یورپ کو بہت کچھ دیا ۔
منی حوا نامی ایک صحافی نے خلفان کو ٹرول کرکے کئی ٹویٹ کئے جس میں انہوں نے ثبوتوں کے ساتھ ثابت کیا کہ خلفان ذہنی مریضی ہیں ۔
رحومہ الامیری نے فرانسسی مصنف گوسٹاو لوبون کی کتاب عرب ثقافت کا ایک پیراگراف ٹویٹ کیا جس میں مصنف لکھتے ہیں کہ اسپین میں فتح ملنے کے ساتھ مسلمانوں نے وہاں کی ثقافت اور علم کو رائج کرنا شروع کر دیا اور ایک صدی سے بھی کم وقت میں انہوں نے اس مردہ زمین میں زندگی کی رمق بھر دی، تباہ ہو چکے علاقوں کو پھر سے آباد کیا، شاندار عمارتیں تعمیر کروائیں اور بڑے بڑے بازار بنائے۔
عبد العزیز الشمری نامی یوزر نے لکھا کہ جب مسلمانوں نے اپنا علم اور اپنی ثقافت ترک کر دی اور جہالت کی جانب پلٹ گئے تب اندولس کا علاقہ ان کے ہاتھ سے نکل گیا ۔