سعودی اور یورپی ہتھیاروں سے یمنی خواتین اور بچوں کا قتل عام
سعودی عرب یورپی ہتھیاروں سےیمنی خواتین اور بچوں کا قتل عام کر رہا ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی اور انقلابی تحریک انصارالله کے سیکریٹری جنرل عبدالملک الحوثی نےیوم مادر اور یوم خواتین کی مناسبت سے منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن جو خواتین کے حقوق کی باتیں کرتے نہیں تھکتے اپنی پالیسیوں کے ذریعے خواتین کو مسائل و مشکلات سے دوچار کرتے ہیں اور یمن کے بچے اور خواتین یورپی ہتھیاروں کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔
انصارالله کے سیکریٹری جنرل نے یمن پر سعودی جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ سے اسلام دشمنوں کا اصل مقصد یمنی عوام پر تسلط جمانا ہے۔
ادھریمنی فورسز نے سعودی عرب کے نجران علاقے میں ایک کارروائی کے دوران سعودی عرب کی فوج کے کمانڈر کو ہلاک کردیا ہے۔
یمنی فوج کی رپورٹ کے مطابق یمنی فورسز نے سعودی فوج کے تکنیکی منصوبہ بندی کے کمانڈر سلمان عبدالعزیز العسیری کی گاڑی کو نشانہ بنا کراسے ہلاک کردیا ہے۔
یمن کی سرکاری فوج نے گزشتہ روز سعودی اتحادی افواج کے حملوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے نجران میں اتحادی افواج کے مرکز پر ''بدر پی ون'' نامی میزائل داغے۔
یمنی فوج کا کہنا ہے کہ میزائل حملے میں دسیوں سعودی اہلکار ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔