آیت اللہ العظمی سیستانی سے صدر روحانی کی ملاقات
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں صدر حسن روحانی نے اپنے دورہ عراق اور عراقی حکام سے ہونے والے مذاکرات کے نتائج سے آیت اللہ العظمی سیستانی کو آگاہ کیا۔ آیت اللہ العظمی سیستانی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ سیستانی نے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ دوطرفہ احترام ومفادات کی بنیاد پرعراق کے تعلقات کی توسیع کا خیر مقدم کیا۔
آیت اللہ العظمی سیستانی نے اس ملاقات میں داعش کو شکست دینے کے لئے عراقی عوام کی فیصلہ کن جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے داعش کے خلاف جنگ میں عراق کی شجاع قوم کی فداکاریوں، کامیابیوں اور دہشت گردی کے خطرات کو علاقے سے دورکرنے کا ذکر کیا اور اس جنگ میں دوستوں کے کردار کی تعریف کی۔
واضح رہے کہ ایران کے صدر تین روزہ سرکاری دورے پر پیر کو بغداد پہنچے تھے۔
بغداد میں صدر روحانی کے قیام کے دوران ایران اورعراق نے مختلف میدانوں میں تعاون کے پانچ معاہدوں پر دستخط کئے۔
صدر روحانی منگل کی شام کربلائے معلی پہنچے تھے۔ جہاں انہوں نے حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے روضوں کی زیارت کا شرف حاصل کیا۔ انہوں نے کربلائے معلی میں اپنے قیام کے دوران صوبہ کربلا کے عہدیداروں اورکربلا کے قبائلی عمائدین سے بھی ملاقات کی۔
صدر روحانی بدھ کو نجف اشرف پہنچے جہاں پہلے انہوں نے امیرالمومنین حضرت علی ابن طالب علیہ السلام کے حرم مطہر کی زیارت کی۔